راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے جب کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فرد جرم عائد کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے شیخ رشید، عمر ایوب، شیخ راشد شفیق سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کی۔انسداد دہشتگردی عدالت نے حاضر 100 ملزمان پر فرد جرم عائد کی، جس میں ملزمان پر بغاوت، دہشتگردی، اقدام قتل، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور سازش مجرمانہ کے الزامات شامل ہیں۔عدالت کے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد بانی پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔فرد جرم عائد کیے جانے کے موقع پر بانی پی ٹی آئی، شیخ رشید، صداقت عباسی، عمر ایوب، زرتاج گل، شیخ راشد شفیق، واثق قیوم عباسی، ملک احمد چٹھہ، راجا بشارت، عثمان ڈار، اشرف خان سوہنا سمیت دیگر عدالت موجود تھے۔عدالتی فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ سابق وزیر قانون راجا بشاورت کو بھی جیل سے نکلتے ہی گرفتار کرلیا گیا۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی کارکن عظیم کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ تحریک انصاف کے رہنما احمد چٹھہ کو بھی حراست میں لے کر پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کردیا گیا۔راولپنڈی پولیس نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔ تمام رہنماؤں کو فائنل کال پر پُرتشدد احتجاج کے تناظر میں درج مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کی شہادت طلب کرلی۔قبل ازیں کیس کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے عمر ایوب، زرتاج گل، راشد شفیق، صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی، جاوید کوثر، ساجد قریشی، مسرت جمشید چیمہ، محمد احمد چھٹہ، عثمان ڈار اڈیالہ جیل پہنچے۔عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے تمام ملزمان کو آج طلب کررکھا تھا، اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 120 ملزمان پر فرد جرم عائد ہونی تھی۔کیس کے سلسلے میں عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھی لاہور جیل سے طلب کیا ہے۔عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، شبلی فراز ، شیریں مزاری،زرتاج گل ،زین قریشی ،طیبہ راجہ کو گرفتار کر کے پیش کرنیکا حکم دیا تھا۔ان کے علاوہ دیگر تمام غیر حاضر 45 ملزمان کو بھی گرفتار کر کے پیش کرنیکا حکم جاری کیا گیا تھا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ وارنٹ گرفتاری والے ملزمان پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دینے کی قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔