مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)آزاد جموں کشمیر الیکشن کیمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لئے جاری ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کو نوٹس جاری کر دیاالئکشن کمشن نے وزیر اعظم 23نومبر کو اصلاتا، وکالتا یا مختارتا الیکشن کمشن کے سامنے وضاحت پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا جبکہ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو انتخابات تک وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد روکنے کے احکام بھی جاری کر دیئے گئے ۔ سیکرٹری الیکشن کمشن سردار غضنفر کے دستخطوں سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے وزیراعظم ہاؤس میں تقریب کا انعقاد کیا ہے جس میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواران کو مدعو کر کے مختلف منصوبوں کے اعلانات اور فنڈز تقسیم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شدہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔اسی حوالے سے قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے راہنما چودہری لطیف اکبر ، مسلم لیگ کےنون کے راہنماراجہ محمد فاروق حیدر خان سمیت سیاسی پارٹیوں نے بھی وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے سرکاری وسائل پر مختلف اضلاع سے پاکستان تحریک انصاف کے نامز د امیدواروں کو سرکاری رہائش گاہ وزیر اعظم ہاؤس میں الگ الگ مدعو کرنے ترقیاتی سکیموں کے اعلانات سمیت نقد رقوم دینے کی بھی شکایت کی ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلہ میں عائدپابندی کے باوجودوزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کھاوڑہ میں تحصیل کے قیام سمیت نئے تعلیمی اداروں سڑکوں کی تعمیر کے کم وبیش 106اعلانات کر چکے ہیں ۔ وزیر اعظم ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمشن کے سامنے اصالتا وکالتا یا مختارتا وضاحت پیش کریں ۔ دوسری جانب وزیر اعظم نے انتخابی مہم کے دوران جن منصوبوں کا اعلان کیا ہے ان کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو انتخابات تک وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد روکنے کا حکم بھی دے دیا گیا۔