تنویرالیاس کی وزیراعظم کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات کیسے ہوئی؟عطا تارڑ

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ تنویر الیاس کی وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے کھڑے ہو کر تکرار کرنے کی جرات کیسے ہوئی۔ہماری لیڈرشپ نے ہمیں اچھے اخلاق دکھانے کی تربیت دی ہے اگر آج یہ اجازت دیں تو سردار تنویر الیاس اسلام آباد میں داخل نہ ہو سکیں جہاں پر آپ کی بلند و بالا عمارت کھڑی ہے۔انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تنویر الیاس نے وزارت عظمیٰ کے لیے بولی لگائی۔کشمیریوں کے حقوق کو پی ٹی آئی نے بہت نقصان پہنچایا۔عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے کی طرف سے سینٹورس کو متعدد بار شوکاز نوٹس دیا گیا۔وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس سیاسی نومولود ہے۔تنویرالیاس کو وزیراعظم کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات کیسے ہوئی؟۔اگر لیڈرشہ ہمیں اجازت دے تو تنویر الیاس اسلام آباد داخل نہ ہوسکیں۔ مظفر آباد کا میئر بھی پی ٹی آئی کا نہیں۔عطا تارڑ نے الزام عائد کیا کہ تنویر الیاس نے عمران خان کو پیسے دے کر وزارت عظمیٰ خریدی۔تنویر الیاس بغیر این او سی کے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی چلا رہے ہیں۔غیر قانونی عمارتوں کا این او سی جاری نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعظم آزاد کشمیر میں تکرار ہو ئی تھی، منگلا پن بجلی کے یونٹ 5 اور6 کی ریفریشمنٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر دونوں وزرائے اعظم کے درمیان تکرار ہوئی،وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کے دوران وزیراعظم آزاد کشمیر نے بولنے کی کوشش کی،شہباز شریف نے جواب دیا کہ آپ کی بات سنتے ہیں آپ تشریف رکھیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کے دوبارہ خطاب کی کوشش پر سردار تنویر الیاس پھر بول پڑے،شہباز شریف بار بار خطاب میں مداخلت پر نالاں ہو گئے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے بھی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا میرے ساتھ ہتک آمیز رویہ با قابل برداشت ہے۔شہباز شریف ہماری تاریخ سے واقف نہیں ہیں۔

Comments (0)
Add Comment