ورکنگ جرنلسٹ مظفرآباد کا اجلاس ‘وزیر اعظم کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لینے کا خیر مقدم‘جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

مظفرآباد ( نمائندہ خصوصی) ورکنگ جرنلسٹ ضلع مظفرآباد کا اجلاس ، صحافیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی مختلف صحافتی تنظیموں کے عہدیداران ونمایئدگان کی شرکت ، محکمہ اطلاعات کے ملازمین کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس خان کی جانب سے صحافیوں پر ہونے والے تشدد کا نوٹس لینے کا بھر پور خیر مقدم ، تشدد کے واقع کی تحقیقات کیلئے سرکاری سطح پر بنائی جانے والی کمیٹی کے چیئرمین پر مکمل اعتماد کا اظہار ، کمیٹی میں شامل اخباری مالکان کو کمیٹی سے نکال کر جوڈیشنل انکوائری کا بھی مطالبہ ، محکمہ اطلاعات کے ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو معطل کرتے ہوئے صحافیوں کو دباؤ میں لانے کے لئے اثر انداز ہونے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اجلاس میں سابق صدر یونین آف جرنلسٹ واحد اقبال بٹ ، سابق جرنل سیکرٹری پریس کلب سابق و ضلعی صدر سی یو جے مسعود الرحمان عباسی ، جائنٹ سیکرٹری سینٹرل پریس کلب سابق ضلعی صدر سی یو جے گلزار عثمانی ، سی یو جے ضلع مظفرآباد کے صدر مرزا شہزاد احمد ، جرنل سیکرٹری اقبال میر ، ٹی وی جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے راہنما وقاص کاظمی ، شاہ زیب افضل ، سی یو جے شبیر شاہ ، بانی سیکرٹری مالیات فواد عباسی ، فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ہارون مظفر قریشی ، ممبر مجلس عاملہ سی یو جے عمر اعوان، سابق سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان ، سینٹرل پریس کلب کے سابق نائب صدر ایم ڈی مغل کشمیری ، سابق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پریس کلب سید اعجاز کاظمی ، صدر ورکرز ایسویسی ایشن شان حمید قریشی ، ضلعی جرنل سیکرٹری سی یو جے نسیم مغل ، سیکرٹری اطلاعات سی یو جے شجاعت میر ، نسرین شیخ ، راجہ خالد ، شان قریشی ، رانا محمد الیاس ، صدیق لون ، حمزہ کاٹل ، سید تقی الحسن ، اور محکمہ اطلاعات کے ملازمین کے تشدد میں زخمی ہونے والے صحافی نعیم چغتائی ، سمیت دیگر صحافیوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس خان کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کے واقع کا فوری نوٹس لینے کا بھر پور انداز میں شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی کی از سر نو تشکیل کی جائے۔ چیئرمین تحقیقاتی کمیٹی پر اعتماد ہے مگر کمیٹی میں شامل چند اراکین کمیٹی کی موجودگی میں غیر جانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیں لہذا حکومتی تحقیقات کے ساتھ ساتھ جوڈیشنل کمیشن تشکیل دے کر صحافیوں پر تشدد کرنے والے ملازمین کو جزا وسزا کے عمل سے گزارہ جائے۔ اس موقع پر گزشتہ روز جاری ہونے والی پریس ریلیز میں صحافتی تنظیموں کے جھوٹ اور سازش کے تحت نام استعمال کیے جانے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ ہے اور یہ بھی باور کروایا گیا ہے کہ صحافیوں کا کسی سرکاری ملازم یا ملازمین کی تنظیموں سے جھگڑا نہیں ہمارا مطالبہ صرف اور صرف محکمہ اطلاعات کے ایف آئی آر میں نامزد افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر کے صحافیوں کو انصاف کی فراہمی ہے۔

Comments (0)
Add Comment