مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)وٹہ سٹہ کی شادی کا انجام،پنجکوٹ کے رہائشی غریب خاندان پر دیولیاں کے ظالم نوسربازوں نے عرصہ حیات تنگ کر دیا۔نوسرباز گروہ نے بیس سالہ لڑکی دکھا کر 55سالہ عورت کو بیاہ دیا۔ایک ہفتہ بعد دھوکے باز شبیر ولد غرمان جو دیولیاں کا رہائشی ہے نے اپنی بہن کو ختم کی دعا کے بہانے گھر بلایا واپس نہ بھیجا۔فیملی کورٹ میں بے جاء دعویٰ دائر کرتے ہوئے حق مہر کی رقم تین لاکھ سے ایک لاکھ نقدی وصول کر لیا جہیز بھی واپس لے گئے۔بقیہ رقم دو لاکھ مہیا نہ ہونے پر غریب مزدور کو ساز باز کرتے ہوئے جیل بھیج دیا۔تفصیلات کے مطابق پنجکوٹ کی رہائشی خاتون شاہین بی بی نے اپنے بیٹے وقار رشید اور بیٹیوں کے ہمراہ گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت کے سائلین ڈیکس پر اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ سات سال قبل دیولیاں کے رہائشی شبیر ولد غرمان نامی شخص جو لاری اڈاہ مظفرآباد میں باربر کی دکان کرتا ہے نے میری بیٹی کا رشتہ مانگا جسکے بدلے میں اس نے میرے بیٹے وقار کو اپنی بہت کا رشتہ دینا طے کیا ہمیں اس شخص نے اپنی بیس سالہ بہن دکھائی جب بارات گھر پہنچی تو پچپن سالہ عورت نکلی بعدازاں وہ ہفتے بعد بہانے سے اپنی بہن کو گھر لے گئے اور پھر واپس نہ بھیجی اور عدالت میں ہمارے خلاف حق مہر کا کیس دائر کر دیا ہے آئے روز بلیک میل کرنے لگ گے ہیں ہم نے لوگوں نے قرض ادھار لیکر ایک لاکھ کی ادائیگی کی بقیہ دو لاکھ کیلئے نوسرباز ٹیم نے میرے خاوند کو جیل بھیجوا دیا۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ سولہ ہزار روپے تنخواہ پر میرا بیٹا کسی کے گھر کام کرتا ہے جس پر سارے گھر کا نظام چلتا ہے امبور میں کسی کی زمین پر خیمہ لگا کر گزر بسر کر رہے ہیں میری بیٹی کو عرصہ سات سال سے ان ظالموں نے اپنے گھر میں قید کر رکھا ہے مارپیٹ کرتے ہیں کہتے ہیں اگر تمہارے والدین نے دو لاکھ روپے ادا نہ کیے تو تمہیں بھی قل کر کے نعش دریاء برد کر دینگے۔متاثرہ عورت نے وزیراعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، چیف جسٹس آزاد کشمیر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے انصاف دلایا جائے