دھیرکوٹ ‘کوہالہ پولیس کی کاروائی دیودار اور قائل کی لکڑی سمگل کرنے والا ٹرک ضبط ‘مقدمہ درج نہ ہوسکا

رنگلہ (نمائندہ خصوصی)دھیرکوٹ سپیشل برانچ اور کوہالہ پولیس کی بڑی کاروائی دیودار اور قائل کی لکڑی سے بھرا ہو ٹرک سمگل ہوتے ہوئے ضبط کر لیا گیا ٹرک کو چھڑوانے کے لیا مافیا سرگرم۔ لکڑی سمگلر کے خلاف ایف آئی آر درج نہ ہو سکی۔ انکوائری کے لیےدھیرکوٹ کے علاقہ کانڈی سے لائے جانے والا لکڑی کا ٹرک محکمہ نے مظفرآباد منتقل کر دیا۔ اس سے پہلے بھی کروڑوں روپے کی لکڑی آذاد کشمیر سے پاکستان سمگل کیے جانے کا انکشاف۔ موجودہ سمگل ہونے والی لکڑی کے نیلامی کے برائے نام کاغذات جو باغ میں نیلام کیے جانے کے لگائے گئے ہیں جبکہ درخت سب ڈویژن دھیرکوٹ سے کاٹ کر اور برائے نام نیلامی کے کاغذات ظاہر کر کے علاقہ پاکستان میں لے جایا جا رہا تھا جسے کوہالہ میں ضبط کر کے مظفرآباد بھیج دیا گیا عوام علاقہ اور سیاسی و سماجی رہنمائو نے حکومت سے غیر جانبدارانہ انکوائری کی اپیل کر دی تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات سپیشل برانچ دھیرکوٹ اورکوہالہ چوکی پولیس نے غیر قانونی دیوددار سمیت دیگر لکڑی کا ٹرک پاکستان سمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی ٹرک ضبط کر لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق لکڑی کاہنڈی کے علاقوں سے کاٹ کر غیر قانونی طور پہ دوسری جگہوں کے نیلامی کے کاغذات لگا کر عرصہ دراز سے پاکستان سمگلنگ کا سلسلہ جاری تھا رات کی تاریکی میں جانے والے اس ٹرک کو الصبح کوہالہ میں روک لیا گیا۔اگر ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو آذادکشمیر کے جنگلات کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔ذرائع کے مطابق ٹمبر ایوسی ایشن کے خودساختہ صدر نے محکمہ جنگلات کے ہڈ حراموں کی آشیر باد سے دھیرکوٹ کے قرب وجوار میں ایک ہی پرمٹ کو تبدیل کر کر کے درجنوں پرائیوٹ جنگلوں اور لوگوں کی زمینوں سے سینکڑوں درخت کاٹ کر پاکستان لیجا کر بھاری قیمتوں میں فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس سلسلہ میں نیلابٹ کے مقام سے ایک زمیندار کی زمین سے دیودار کا درخت کاٹ کر کیل کی لکڑی کے ٹرک میں شامل کیا اور پاکستان لیجانے کی کوشش سپیشل برانچ کے اہلکاران کی وجہ سے پولیس چوکی کوہالہ نے پکڑ لی ۔ اطلاعات ہیں کہ اب لکڑی مظفر آباد شفٹ ہو چکی ہے اور اس کو قانونی شکل دینے کے لیے بھی ایک بڑا سیاسی رہنما ملوث ہو چکا ہے۔یہ منطق بھی سمجھ سے بالا ہے کہ ضلع باغ کی حدود سے پکڑا جانے والا ٹرک مظفر آباد کیوں اور کس قانون کے تحت شفٹ ہو سکتا ہے۔ عوام علاقہ نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا

Comments (0)
Add Comment