مظفرآباد(نامہ نگار)محنت مزدوری اور سلسلہ روزگار کےلیے سرگرداں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنےوالے مزید دو بے گناہ جوانوں کو پاکستان کے علاقہ جہلم میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا،قبل ازیں مظفرآباد کے دو بھاٸیوں کو لاہور میں قتل کر دیا گیا تھا،قتل ہونے والے نہتے مظلوم ضلع کوٹلی کے باشندگان جموں و کشمیر تھے۔پاکستان سے آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کی لاشیں آنے میں تیزی بہت بڑا المیہ ہے،ٹاڑگٹ کلنگ کا سلسلہ بھیایک عرصہ سے عروج پکڑ گیا ہے،میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ صرف چھ ماہ میں 70 سے زائد باشندگان آزاد جموں و کشمیر کو پاکستانکے مختلف صوبوں اور اضلاع خاص کر صوبہ پنجاب میں نصف سے زائد لوگوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ حالیہ قتل ہونے والے مقتولین کا تعلق ضلع کوٹلی آزاد کشمیر سے تھا، باپ بیٹا پنجاب کے شہر جہلم میں قتل کردیے گئے کوٹلی آزاد کشمیر راج محل دھنواں سے تعلق رکھنے والے جہلم میں مقیم بڑی تجارتی شخصیت ملک یامین اور ان کے بیٹے کا جہلم میں ان کی دوکان پر بے دردی سے قتل کیا گیا، چند روز قبل ٹیکسلا میں آزاد جموں و کشمیر کے ایک اسسٹنٹ کمشنر کے بیٹے کو قتل اور دوبھائیوں کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا جو موت و حیات کی کشمکش میں ہیں،تشویشناک امر یہ ہے کہ مقتولین کے مقدمے بھی پاکستان میں درج نہیں ہوتے نہ ہی ملزمان گرفتار ہوتے ہیں اور نہ باشندگان جموں و کشمیر کو علم ہے کہ انھیں کیوں ٹارگٹ کلنگ کیا جا رہا ہے،اس سے بھی زیادہ تشویشناک امر یہ ہے کہ نام نہاد ، لولی لنگڑی ، بے وقار و بے اختیار ، کھٹ پتلی قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر کے بے حس، سہولت کار ، مفاد پرست، چاپلوس، ٹاوٹ، کاسہ لیس ، ایجنٹ ، ٹبر، برادری پرست، عیاش پرست ، منافق ، بزدل، عیار و مکار ، سلیکیڈ 53 ممبران ، ان کی گینگ علی بابا اور چالیس چوروں نے آج تک ان قتل ہونے والوں پر کوئی ایس او پیز نہیں بنائیں، نہ اخبارات میں اظہار تعزیت کی، نہ اسمبلی میں قرارداد پیش کی ، نہ اپنے آقاؤں سے کہا کہ یہ کیوں مارے جا رہے ہیں ۔سول سوساٸٹی سمیت عوامی حلقوں اور جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی ،چہلہ بانڈی عوامی ایکشن کمیٹی نے سخت مزمت کرتے ہوے مطالبہ کیا ہے کہ باشندگان جموں و کشمیر کو پاکستان میں تحفظ فراہم کیا جائے،انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی شہروں میں باشندگان جموں و کشمیر اتنے غیر محفوظ نہیں ہیں جتنے گزشتہ چھ ماہ سے پاکستان کے علاقوں میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس عدالت العالیہ اور عدالت العظمی پاکستان و آزاد کشمیر سے استدعا کی ہے کے آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں کو جو بسلسلہ محنت مزدوری،کاروبار،ملازمت پاکستان کےمختلف صوبوں میں مقیم ہیں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور قتل ہونےوالوں کو انصاف دلوانےکے لیے کردار ادا کریں۔