ہٹیاں بالا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) بجلی کے بلات پر بھاری ظالمانہ ٹیکس عائد کیے جانے کے خلاف آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے شہریوں میں غم وغصہ میں شدت آگئی زمینوں پر نصب بجلی کے کھمبے اکھاڑے کی تحریک شروع ہو کر دی گئی چکوٹھی سمیت مختلف مقامات پر شہریوں نے بجلی کھمبے اکھاڑنے پر شروع کر دہیے ۔۔۔۔بڑھتی مہنگائی اور بجلی بلات پر ظالمانہ ٹیکس کو تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے زمینوں میں لگے بجلی کے کھمبے اتارنے کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ اشرافیہ کیلئے مفت بجلی گیس گھر، علاج اور مفت پیڑول سمیت دیگر لاتعداد مراعات دوسری جانب غریب خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں وزیراعظم آزادکشمیر اگر عوام کو سستی بجلی فراہم نہیں سکتے اشرافیہ سے مراعات واپس لیں شہریوں نے وزیراعظم آزادکشمیر کے بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزیراعظم سمیت وزراء حکومت سابق وزراء اعظم بیوروکریٹ کیلئے لگژری گاڑیاں خریدتے وقت وزیراعظم کو سستی موت یاد نہیں آئی غریب کو سہولیات مہیا کرتے وقت موت یاد آگئی شہریوں نے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے تب تک بجلی کے ظالمانہ ٹیکس ختم اور اشرافیہ سے مراعات واپس نہیں لی جاتی شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھمبے اکھاڑنے مہم کے ساتھ ساتھ میٹر اور تاریں اتارنے کا بھی باقاعدہ آغاز کرینگے بھاری بلات کسی صورت جمع نہیں کروائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔