ہٹیاں بالا ( زاہد جاوید عباسی /ڈسڑکٹ رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سینئر نائب صدر،سابق چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ کھل کر وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی حمایت میں آگئے اپنے سیاسی حریف،سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوکر ری الیکشن میں مقابلہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔یہ مطالبہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سینئر رہنماء صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ممبر ضلع کونسل جہلم ویلی ساجد ہمدانی،سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن جہلم ویلی خورشید اعوان ایڈووکیٹ،صدر پی وآئی او جہلم ویلی راشد مغل اور دیگر کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان دھونس،دھاندلی سے الیکشن جیتے ہیں آزاد کشمیر میں الیکشن کا مطالبہ کرنے سے پہلے وہ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہو کر آزادانہ ری الیکشن میں میرا مقابلہ کریں دوھ د کا دو ھ د اور پانی کا پانی ہو جائے گا کہ حلقہ کے عوام ان کے ساتھ ہیں یا نہیں ہیں اس کے بعد وہ آزاد کشمیر میں الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے بھی اچھے لگیں گے وہ اس سے قبل کیسے الیکشن جیتتے رہے یہ خلق خدا کو پتہ ہے،اشفاق ظفر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مخلوط حکومت بنے ہوئے سات ماہ گذر چکے ہیں مرکزی قیادت کے فیصلے کی وجہ سے ہم انتہائی صبر اور استقامت کے ساتھ حکومت آزاد کشمیر کے ساتھ کھڑے رہے کیونکہ ہماری قیادت کا فیصلہ تھا میری وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں ضلع جہلم ویلی اور باالخصوص حلقہ چھ کے مسائل سے انھیں آگاہ کیا میں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو آزاد کشمیر کی تاریخ میں ایک ایماندار،دیانت دار اور عوام کا درد رکھنے والا وزیر اعظم پایا ان میں کرپشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے انکی سوچ کرپشن سے بہت دور ہے بڑی محنت کر کے وہ آزاد کشمیر کے اندر غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافہ کو روکتے ہوئے اخراجات کم سے کم کر رہے ہیں چوہدری انوارالحق قومی پیسہ بچانے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس میں بھی نہیں رہتے کہ وہاں اخراجات زیادہ ہوں گے آزاد کشمیر کے عوام کو بہتر سے بہتر سہولتیں دینے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی ضلع جہلم ویلی پارٹی فیصلے کی روشنی میں پوری قوت کے ساتھ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے ہم گالم گلوچ کی سیاست نہیں کرتے جو کچھ چند دن قبل وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف مسلم لیگ ن کی طرف سے راجہ فاروق حیدر کے کہنے پر ہٹیاں بالا میں ہوا اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہٹیاں بالا کی شاندار روایات ہیں گالم گلوچ اور گندی زبان کا استعمال یہاں کی تاریخ سے ہٹ کر ہے یہ مسلم لیگ ن نے ایک نئی تاریخ ڈالی ہے ہمیشہ محبت،خلوص اور اخلاص کی سیاست کرنی چاہیے اگر چوہدری انوارالحق آزاد کشمیر کے عام لوگوں کے لیے بہتر کام کرنا چاہتے ہیں تو انھیں کام کیوں نہیں کرنے دیا جا رہا ہے بتایا جائے کہ زاتی مفادات اور فائدے ہی سب کچھ ہیں؟ عوام کا فائدہ سب سے پہلے ہونا چاہیے یہاں لوگ پانچ پانچ سال وزیر اعظم بھی رہے اقتدار کے مزے بھی لوٹتے رہے لیکن ضلع جہلم ویلی کے اندر ایک میگا پراجیکٹ نہیں دیا نہ ہی کوئی تعمیر وترقی کی آٹھ،دس کلو میٹر سڑکیں دے دینا اور دو چار کروڑ کی اے ڈی پی دے دینا کونسا کمال ہے یہ تو ایک ایم ایل اے دے دیتا ہے جو وزیراعظم نہ بھی ہو راجہ فاروق حیدر خان نے وزیر اعظم ہو کر بھی جہلم ویلی کے مسائل حل نہیں کیے یونیورسٹی کیمپس،سائنس ماڈل کالج کے لیے زمین نہیں خریدی گئی وعدہ کے باوجود ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا کی عمارت سمیت دیگر عمارتوں کی تعمیر نہیں کروائی گئی سابقہ ادوار میں جہلم ویلی میں کوئی کام نہیں ہوا پیپلز پارٹی کے دور میں ہم نے یونیورسٹی کیمپس،گریٹر واٹر سپلائی،سائنس ماڈل کالج سمیت دیگر تعلیمی ادارے اپگریڈ کیے جو لوگ کل انوارالحق کو وزیراعظم بنانے کے لیے ووٹ دینے کے لیے دوڑ ے دوڑے جا رہے تھے اسی انوارالحق حکومت کو آج بازاروں میں کیوں گالیاں دی جارہی ہیں عوام کو بتایا جائے کہ یہ کونسی سیاست ہے اس سے یہ واضع ہو گیا ہے کہ زاتی مفاد پورے نہ ہونے اور وزیر اعظم کی جانب سے ان کے ناجائز کام نہ ہونے کے باعث آج ان کے نزدیک انوارالحق حکومت غلط ہو گئی ہے ناجائز کام نہ ہونے کی وجہ سے انھیں تکلیف ہوئی اور انھوں نے بازاروں میں چند لوگوں کو اکھٹا کر کے غیر اخلاقی احتجاج کروایا پیپلز پارٹی سے زیادہ سخت سیاست کوئی نہیں کرتا لیکن ہم گندی زبان کے استعمال سے ہمیشہ پرہیز کرتے ہیں…