مظفرآباد(سٹاف رپورٹر) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ سوشل پروٹیکشن آرڈیننس کی منظوری آزادکشمیر کے پسے ہوئے طبقات کے احساس محرومی کے خاتمے کی طرف امید کی پہلی کرن ہے، یہ ایوان آزادکشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کا سب سے سے بڑا محافظ ہے. اگر کسی نے بھی انڈوومنٹ فنڈ میں گڑ بڑ کی نہ تو اسے نشان عبرت بنایا جائے گا،جب تک میرے قلم میں اختیار ہے آخری دستخط بھی ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کروں گا. آزادکشمیر کے تمام مافیاز اور ان کی سرپرستی کرنے والے سیاسی وغیرسیاسی سٹیک ہولڈرز پر ہاتھ ڈالا ہے اب چیخیں تو نکلیں گی. مجھے اختیار صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور یہ اختیار عوام کی فلاح کے لئے استعمال ہوگا. ریاست کے ہر شہری کے جان, مال اور عزت نفس کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے. آزادکشمیر کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی حکومت اور قومی سلامتی کے اداروں کا کردار قابل تحسین ہے. ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے گذشتہ روز آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں آزادکشمیر سوشل پروٹیکشن آف وولنرایبل پاپولیشن آرڈیننس 2024ء کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا. اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ شفافیت پر جس دن بھی کسی نے انگلی اٹھائی تو اسی دن چھوڑ کر چلا جاؤں گا. انہوں نے کہا کہ 20 اپریل 2023ء کے بعد کسی جگہ بھی کرپشن کی نشاندہی کریں. کارروائی کروں گا. ای ٹینڈرنگ سے 3 ارب سے زائد کی بچت ہوئی ہے. وزیراعظم سیکرٹریت کے 110 آسامیاں سرینڈر کی ہیں. پہلی دفعہ وزیراعظم سیکرٹریت کا نصف بجٹ سرینڈر کیا ہے. وزیراعظم نے کہا کہ کسی جتھے کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے. انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن امن وامان خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے لئے آزادکشمیر کی پولیس ہی کافی ہے. وزیراعظم نے کہا کہ ایف سی کی تعیناتی مختلف علاقوں میں تعینات غیرملکیوں کی حفاظت کیلئے ہوئی ہے.