مہاجرین نوجوان اتحاد آزادکشمیر کی سنٹرل ایگزیکٹوکمیٹی نے حکومت آزادکشمیر کو اَلٹی میٹم دیدیا

مظفرآباد (نمائندہ خصوصی)مہاجرین 1989ء 06فیصد کوٹہ بچاؤ/مکمل عملدرآمد تحریک کے حوالے سے مہاجرین نوجوان اتحاد آزادکشمیرکی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس کا انعقاد۔میٹنگ جلال آباد پارک مظفرآبادکے مقام پر منعقد ہوئی۔میٹنگ میں سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران،مہاجرین صدور، منتخب کونسلر،مہاجرین طلباء تنظیموں کے نمائندگان،صحافی حضرات نے بھرپور شرکت کی۔مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائدین کا کہنا تھا کہ مہاجرین کا 6فیصد کوٹہ ہمیں پاکستان‘معزز اداروں اور آزادکشمیر حکومت نے دیا ہے۔جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔13مئی 2022کو محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے لاقانونیت والا نوٹیفکیشن جاری ہوا جس کو مہاجرین 1989ء مسترد کرتے ہیں اور لاقانونیت والے نوٹیفکیشن کو تاریخ اجراء سے منسوخ کرنے کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں۔اس کالے نوٹیفکیشن کے باعث مہاجرین نوجوانوں کے اندر سخت بے چینی واضطراب پایا جارہا ہے۔پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں کرکے گھروں تک محدود کردیئے اور 6فیصد کوٹہ پر قدغن لگادی۔6فیصد کوٹہ کو ضم کرنے کے سازشی عناصر مہاجرین نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں۔انشاء اللہ مہاجرین ان سازشی عناصر جو مہاجرین اور حکومت کو لڑانے کیلئے درپے ہیں ان کامحاسبہ کریں گے۔قائدین نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مہاجرین 1989اپنے 6فیصد کوٹہ کا مکمل دفاع کرنے کا حق اور اہلیت رکھتے ہیں۔ہم حکومت آزادکشمیر کو ماہ جون 2024تک اَلٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے محررہ 13مئی 2022کو جاری ہونے والے متنازعہ نوٹیفکیشن کو تاریخ اجراء سے منسوخ کرتے ہوئے 6فیصد کوٹہ کو آزادکشمیر کے تمام محکمہ جات /سیکرٹریٹ/ڈائریکٹوریٹ میں نافذ العمل کرتے ہوئے مکمل عملدرآمد کیا جائے اگر حکومت آزادکشمیر نے ماہ جون 2024تک نوٹیفکیشن ہذا کو تاریخ اجراء سے منسوخ کرتے ہوئے 6فیصد کوٹہ کو آزادکشمیر کے تمام محکمہ جات /سیکرٹریٹ/ڈائریکٹوریٹ میں نافذ العمل کرتے ہوئے مکمل عملدرآمد نہ کروایا تو ماہ جولائی 2024سے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے تا مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کرتے ہیں۔نوجوانوں کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمتوں کیلئے مختص چھ فیصد کوٹہ پر مختلف محکموں میں عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم یافتہ مہاجرین نوجوانوں کا بری طرح استحصال کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں میں احساس محرومی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور نوجوان سازشی عناصر کے ہتھے چڑ ھ رہے ہیں۔کسی بھی معاشرے میں غربت سب سے بڑا جرم ہے کیونکہ غربت ہی آپ کو جرائم پر آمادہ کرتی ہے بے روزگاری کے باعث نوجوان ذہنی تذبذب کا شکار ہیں۔ حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے مہاجرین کشمیر 1989 کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات نہ اٹھائے جانا لمحہ فکریہ ہے۔ صدر ریاست آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر،وزیراعظم آزاد ریاست جموں کشمیر، چیف سیکرٹری آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر، سیکرٹری سروسزآزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہاجرین کے 6فیصد کوٹہ کی بحالی اور مکمل عملدرآمدکرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران عامر عباسی،اشتیاق لیاقت اعوان،جمیل چوہدری،خورشید اعوان،اظہر علی،سہیل سعید خان، اور مہاجرین زعماء چوہدری شاہ ولی، منتخب کونسلر اقبال میر،منیر عباسی،ڈاکٹر یونس میر،عثمان علی ہاشم،راجہ گل زرین،بلال انصاری،چوہدری جمال،ریاض اعوان،چوہدری شکور،تنظیر اقبال،ضمیر ناز،محفوظ انقلابی، راجہ ندیم،راجہ عبید،نواز بٹ،احتشام اعوان،پرویز درانی،امتیاز خان،راجہ بلال،شاہد اعوان،خالد شاہ،شیراز احمد،نصیر احمد میر،عامر خان،چوہدری جاوید،،ارشد اعوان،فاروق درانی،شبیر بٹ،وقار چوہدری،دانش عباسی،بشیر خان،بابر اعوان،عبدالرحمان،اسفندخان،جنید مغل،چوہدری حارث،شکیل احمد عباسی ودیگر مہاجرین زعماء و نوجوان قیادت نے شرکت کی۔

Comments (0)
Add Comment