سرینگر(آن لائن) بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں مزید28ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہیکہ ناسازگار حالات کے پیش نظر اضافی نفری کی تعیناتی ناگزیر ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں فوج اور فضائیہ کو الرٹ رکھا گیا ہے، امر ناتھ یاترا کو معطل کرنے کے احکامات صادر کرتے ہوئے یاتریوں اور سیاحوں کو صلاح دی کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر فوری طور وادی چھوڑ کر چلے جائیں۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق مودی حکومت کشمیر کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے اور اگلے دوروز میں بڑا اعلان متوقع ہے، پوری وادی میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے او رلوگوں نے ضروریات زندگی کی چیزیں ذخیرہ کرنا شروع کردی ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق حکومت کی طرف سے جو بیان جاری کیاگیا اس میں بتایاگیا کہ حکومت نے امرناتھ یاتریوں اور سیاحو ں کے لئے سیکورٹی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ وادی میں اپنے قیام کو مختصر کریں۔
پرنسپل سیکرٹری داخلہ شالین کابرا کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ امرناتھ یاترا کو نشانہ بنانے سے متعلق انٹلی جنس اِن پ?ٹس،وادی میں موجودہ سلامتی صورتحال اور سیاحوں و امرناتھ یاتریوں کی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے یاتریوں اور سیاحوں سے کہا گیاہے کہ وہ وادی میں اپنا قیام مختصر کریں اور جلد از جلد واپس لوٹنے کے اقدامات کریں۔خبررساں ایجنسی کے مطابق مرکزی حکومت نے وادی میں مزید 28ہزار سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا فیصلہ لیتے ہوئے کہاکہ ناسازگار حالات کے پیش نظر اضافی اہلکاروں کی تعیناتی ناگزیر ہے،اس سلسلے میں باضابط طورپر حکم نامہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ ادھر ائر فورس کے اضافی ہوائی جہاز بھی وادی پہنچا ئے گئے ہیں۔ اسی دورن حکومت نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وادی میں مقیم سیاحوں اور امر ناتھ یاتریوں کو صلاح دی کہ وہ وادی کشمیر سے جتنا جلد ہو سکے نکل جائیں۔۔محکمہ داخلہ کے سیکریٹری کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں لکھا ہے کہ سیاحوں اور یاتریوں کو کشمیر سے جتنا جلد ہوسکے نکل جانا چاہئے۔ایڈوازری میں مزید لکھا ہے کہ سیاحوں اور یاتریوں پرامکانی حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ایڈوائزری کے مطابق وادی کشمیر میں موجودہ صورتحال کے پس منظرمیں سیاحوں اور یاتریوں کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ یہاں سے نکل جائیں۔ ابک نجی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے نے مرکزی وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہوادی کشمیر میں عسکریت پسندوں کی جانب سے بڑا حملہ کرنے کے پیش نظر اس طرح کا اقدام ا?ٹھایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ائر فورس کے اضافی جہاز بھی وادی پہنچا ئے ہیں جبکہ جنگجوں کے دوران استعمال ہونے والے بھاری بھرکم جہاز جس میں سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جاتا ہے کو بھی سر ینگر ائر پورٹ پہنچا دیا گیا ہے تاکہ ہنگامی صورتحال کے دوران افواج کو ایک جگہ سے دوسری جگہ اسی جہاز کے ذریعے پہنچا دیا جائے۔
رپورٹس کے مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست خاص کر وادی کشمیر کے متعلق اہم فیصلہ لیا جارہا ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی آئے روز احکامات صادر کئے جار ہے ہیں۔۔ادھر مزید 28ہزار اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ہی پوری وادی میں ہیجانی کیفیت پیدا ہو گئی ہے،گزشتہ چار،پانچ روز میں سڑکیں سنسان ہیں، اور لوگوں کی جانب سے چاول اور دوسری ضروریات زندگی کی اشیاء جمع کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے،پٹرول پمپوں پر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہتمام پولیس اسٹیشنوں میں تعینات اہلکاروں کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں جبکہ وادی میں موبائل سروس بھی معطل کی جاسکتی ہے جبکہ سرینگر میں ٹرانسپورٹ کا داخلہ بھی بند کئے جاسکتا ہے۔رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے ممکنہ طور پر آئندہ دو،یا تین روز میں کوئی بڑا قدم اٹھایا جاسکتاہے۔قیاس آرائیاں پائی جارہی ہیں کہ بھارتی حکومت آرٹیکل 35Aیا370کو چھیڑے بغیر جموں کو الگ ریاست کا درجہ دے سکتی ہے جبکہ کشمیر اور وادی کو برا? راست مرکز کے زیر اہتمام دیدیا جائیگا جہاں تمام تراختیارات لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہونگے۔