ارجہ میں صحافیوں پرجھوٹی ایف آئی آر کے خلاف تمام مکاتب فکرسراپااحتجاج،

دھیرکوٹ ،ارجہ(نمائندہ خصوصی) ارجہ میں صحافیوں پرجھوٹی ایف آئی آر کے خلاف تمام مکاتب فکرسراپااحتجاج،اعلیٰ حکام سے انکوائری کامطالبہ ،ڈی جی(ر)راجہ ارشاد،صدر انجمن تاجران ارجہ راجہ صغیر احمد ،صدر پریس کلب دھیرکوٹ راجہ مہتاب اشرف،کنویئر متحدہ آزادی فورم راجہ ارشد خان،راجہ رشید خان، راجہ خالد خان،راجہ عبدالرحمن،ڈاکٹر عابد عباسی،راجہ عرفان انقلابی،راجہ افتخار،راجہ طیب طارق،راجہ فیاض پریس کلب ہاڑی گہل کے عہدیدار ڈاکٹر قیزار احمد،ارجہ سے صحافی سردار ضیاب عباسی،قاری صیاد فاروقی،راجہ طاہر رشید،راجہ عامر نواز و دیگر نے کہا ہے کہ ارجہ میں صحافیوں کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور آئی جی آزاد کشمیر سے صحافیوں کو پولیس کی طرف سے ہراساں کرنے کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔صحافی اس معاشرے کی آنکھ اور کان ہیںاس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے حق اور سچ کی آواز بلند کرنے والوں کو کسی صورت نہیں دبایا جا سکتا۔یہی لوگ ہماری اور یہاں کے غریب کی آواز ہیں صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کا مطلب غریب اور مظلوم طبقے کی آواز کو ظلم و جبر کے ذریعے دبانے کی کوشش ہے۔جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔موصوفہ (ج)جن پر الزام لگایا گیا ہے اگر جھوٹ پر مبنی ہے تو اس کے لیے متعلقہ فورم موجود ہیں آپ وہاں جاتیں اور اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو غلط ثابت کرتیں لیکن یہاں کے معززین کو عدالتی نوٹسز اور صحافیوں کے اوپر جھوٹ اور محض دبانے کے لیے ایف آئی آر کا سہارا لینا کسی طور قابل قبول نہیں۔موصوفہ (ج) جو کہ عرصہ 13 سال سے ایک ہی کالج میں ایڈھاک تعینات ہیں کو ایک گروہ کی پشت پناہی حاصل ہے جس کو بے نقاب کریں گے۔ان کو یہ جواب دینا ہو گا کہ انہوں نے کس کی ایما پر ایف آئی آر کروائی اور ان لوگوں کے کیا عزائم ہیں۔اب وہ دور گزر چکا کہ جب لوگوں کو تھانے اور کچہریوں سے دبایا جاتا تھا۔موصوفہ (ج)ان اوچھے ہتھکنڈوں کے بجائے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو غلط ثابت کریں اور یہ بتائیں کہ وہ 13 سال سے ایک ہی ادارہ میں کس قانون کے تحت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کفر کا نظام تو چل سکتا ہے لیکن ظلم اور جبر کا نظام نہیں چل سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان،چیف سیکرٹری آزاد کشمیر اور آئی جی آزاد کشمیر اس واقعہ کی فوری تحقیقات اور جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کے اندراج میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لیں بصورت دیگر باغ کو راولپنڈی اسلام آباد اور مظفرآباد سے ملانے والی مین شاہراہ کو ارجہ سے بند کر کے احتجاج کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment