راجہ توصیف آصف ایڈووکیٹ کاباقاعدہ سیاسی میدان میں اترنے کا اعلان

ارجہ(نمائندہ لیڈنگ نیوز)سابق مشیر حکومت راجہ آصف علی خان (مرحوم)کے آبائی گھر (ڈیرہ محمد خان) میں راجہ توصیف آصف اَیڈوکیٹ کی طرف سے عید ملن پارٹی و مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا۔پروگرام میں سابق سیکرٹری جنرل جموں و کشمیر پیپلز پارٹی ابرار احمد یاد،راجہ آصف علی خان کے دیرینہ ساتھی راجہ عبدالغفار خان،سابق ممبر اکلاس بورڈ راجہ جمیل اکبر،راجہ زاہد ایڈوکیٹ،راجہ توقیر آصف،ڈاکٹر عبدالغفور سمیت عوام علاقہ و کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ توصیف آصف اَیڈوکیٹ نے باقاعدہ سیاسی میدان میں اترنے کا اعلان کیا اور بہت جلد ایک بڑا پاور شو کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ سیاست مجھے ورثے میں ملی ہے۔لیکن میں اپنی اس وراثت کو کسی اور کو سونپنا چاہتا تھا۔بابا راجہ آصف علی خان کی وفات کے بعد میں نے خاموشی کی کہ شاہد مجھ سے کوئی بہتر آدمی ہو جو اس علاقے کی محرومیت کو ختم کر سکے۔لیکن میں نے دیکھا کہ جنہیں سیاست کی الف ب تک نہیں آتی وہ اپنے آپ کو سیاسی لیڈر کہلوانے لگے۔جس کی وجہ سے حلقہ غربی باغ بلخصوص اپر بلٹ میں مایوسی چھانے لگی۔لیکن اب اس مایوسی کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔اور ڈنکے کی چوٹ پر آمدہ بلدیاتی میں حصہ لیں گے اور عوام کے اندر پائی جانے والی احساس محرومی کو ختم کریں گے۔جس کے لیے پورے حلقے میں وارڈ لیول تک اپنا امیدوار میدان میں اتاریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے موجودہ ٹکٹ ہولڈر نے سردار عتیق کے پاؤں میں بیٹھ کر 18000 ووٹروں کے جزبات سے کھلواڑ کیا ہے۔ہم کسی قیمت پر اس کھلواڑ کو برداشت نہیں کر سکتے۔ہم اب نہ صرف ان 18000 ووٹروں کا تحفظ کریں گے بلکہ ان کا حق دہلیز پر پہنچاہیں گے۔اور ایسے سودے بازوں اور عوامی حقوق پر ڈاکہ مارنے والوں کا پیچھا کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے رنگلہ میں جم غفیر کے سامنے 50 کلومیٹر پختہ سڑک کا وعدہ کیا۔سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی راجہ آصف علیخان کی وفات پر تعزیت کے لیے گھر آئے اور گلہ ٹو رنگلہ 07 کلومیٹر سڑک کا اعلان کر کےگئے تھے۔لیکن غربی باغ کے لٹیرے جوعرصہ 70 سالوں سے غربی باغ کو لوٹتے آئے ہیں ان کے کہنے پر فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کر کہ ہمارے ساتھ ساتھ غربی باغ کے باقی لوگوں کے حقوق پر ڈاکا مارا گیا۔اور ہمارے ساتھ کیا گیا کوئی بھی وعدہ وفا نہ ہوا۔اب کی بار ہمارے ساتھ پھر وعدہ وفا کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کیے گئے وعدے پورے ہوں گے۔جس کا ہم مزید انتظار کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment