دبئی(نمائندہ خصوصی)آزاد کشمیر کا وزیر اعظم کشمیر کی تاریخ کا سب سے نکمہ اور ریاستی دشمن ھے اور نا اھل شخص ھے اس کے حالیہ اقدامات ریاست کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے برابر ھے پندروں ترمیم کی کشمیری قوم متمل نہی ھو سکتی مہنگائی کے اس دور میں اشیاء خردونوش کی مہنگائی اپنی جگہ لیکن جو بجلی کشمیر کے پانی سے پیدا ھو رھی ھے اس پہ فیول ٹیکس کے نام سے کروڑوں کا بوجھ غریب عوام پہ ڈال رھی ھے کروڑوں کی نئی گاڑیاں خریدی گی جو پیسہ غریب عوام کی فلاع و بہبود پہ لگنا چاھے تھا عیاشیوں پہ خرچ ھورھا ھے اورایک نیا شوق ٹور ازم فاونڈیشن کے نام سے لوگوں کو بیوقوف بنایا جا رھا ھے جس میں ریاست کے وسائل غیر ریاستی لوگ کو فروخت کرکے خود اپنا شعیر اور کمشن کھانے کے اسباب پیدا کیے جا رھے ھیں لیکن ان سارے اقدمات کو روکنے کے لیے ایوان میں اور ایوان سے باھر صرف ایک ھی آواز بلند کرنے والا شخص سردار حسن ابراھیم موجود ھے جس کی بہت کوشش کی کئی خریدنے کی مگر وہ کسی کے بہکاوے نہی ا رھا اور پوری اسمبلی میں واحد شخص ھے جو عوامی حقوق کی بات کرتا ھے زاتی مفاد کو قربان کر رھا ھے اور پچھلے ماہ اسمبلی ممبران کی تنخواں میں اضافے کے بل کو ماننے سے انکار کر دیا اور فاروق حیدر نے انکو تنقید کا نشانہ بھی بنایا اس کے بعد وزراعظم نے پہلے نیشنلسٹوں کو انڈین ایجنٹ کہا کے یہ رھا سے پیسے لیتے ھیں اس کے بعد پونچھ اندھر پرامن احتجاج کرنے والوں کو جیل کے اندھر ڈال دیا گیا ھے اور جھوٹی ایف ائی آر درج کروائی گیی ھیں اور درجنوں نوجوان اس وقت جیل کے اندھر ھیں اب ریاستی وزیر اعظم صرف ایک سہولت کا بنا ھوا ھے پوری ریاست لاءاینڈ آرڈر کی بد ترین صورت حال سے گزر رھی ھے اج رات منگ کے عوام پہ پولیس نے فائرنگ کی اور زخمیوں کی بھی اطلاع ھے جو قابل مزمت ھے یہ جو چنگاڑی بھڑک گئی ھے اس آگ کے شعلے وزیر اعظم کے گھر تک جائیں گے عین ممکن ھے بہت جلد مظفراباد اسمبلی گا گہراو کیا جائے ھو مسلہ کشمیر کے لیے سود مند ثابت نہی ھو گا