بلدیاتی انتخابات ‘ بیورو کریسی کا عدم تعاون ‘الیکشن کمیشن کو شدید مشکلات کا سامنا

مظفرآباد( لیڈنگ نیوز )آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے حکومتی احکامات کے باوجود بیورو کریسی کے اعلیٰ افیسران اور انتظامیہ کا عدم تعاون الیکشن کمیشن کو شدید مسائل کا سامنا، الیکشن کمیشن کے اراکین کو پہاڑی علاقوں میں سفر کیلئے دو جیپیں تک فراہم نہ کی جا سکیں سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے کندھے پر بندوق چلا کر بلدیاتی انتخابات کو تاخیری حربوں سے ٹالنے کیلئے امیدیں لگا لیں وزیراعظم آزادکشمیر کے احکامات کے باوجود انتظامیہ الیکشن کمیشن کو وسائل کی فراہمی میں لیت و لعل کرنے لگی انتظامیہ کو طاقت کے مراکز اسمبلی ایوان کے بجائے عوامی دروازوں تک پہنچنے کا خوف ستانے لگا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے غیر یقینی کی صورتحال بھی ابھی تک ختم نہ ہو سکی الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق آزادکشمیر میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق اکتیس سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد رواں سال ہونے جا رہا ہے جسکے لئے الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ ستمبر کے مہینے کے وسط میں انتخابات کا عمل مکمل کر لیا جائے لیکن وزیراعظم آزادکشمیر کے احکامات کے باوجود بیورو کریسی اور انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی خاص سنجیدگی نہیں دکھائی دے رہی جو کہ الیکشن کمیشن کیلئے بھی مسائل کا باعث بن رہا ہے آزادکشمیر کے مختلف دور دراز علاقوں میں مسائل کو دور کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کے اراکین کو صرف دو جیپوں کی ضرورت تھی جسے ابھی تک مختلف حیلے بہانوں سے پورا نہیں کیا جا رہا ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکرٹری آفس کو مکتوب لکھا گیا کہ مختلف اداروں کو مکتوب لکھ کر ان سے الیکشن کیلئے گاڑیاں باعزت طریقے سے حاصل کی جائیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے ریاست کے مختلف علاقوں میں سرکاری گاڑیوں کی زبردستی پکڑ دھکڑ بھی الیکشن کمیشن کیلئے شرمندگی کا باعث بنی ہے ذرائع کے مطابق آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین بھی آمدہ بلدیاتی انتخابات سے خوش نہیں ہیں سیاسی جماعتوں کے قائدین چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن میں اضافے کیلئے ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرے اور اس مرتبہ سپریم کورٹ کے سامنے بہانہ بنایا جائے کہ انتخابی فہرستوں اور حد بندیوں کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے ہیں ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اس طرح کا کوئی اقدام اٹھانے پر آمادہ نہیں ہے آزادکشمیر الیکشن کمیشن کو مالی وسائل کی فراہمی بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ابھی تک حکومت کی جانب سے اس معاملے پر ہنگامی طور پر اقدامات اٹھانے کی کوئی عملی صورتحال واضح نہیں ہو سکی حکومتی ذمہ داران زبانی جمع خرچ تک ہی محدود ہیں اس تمام تر صورتحال کے باعث ابھی تک عوام میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال ختم نہیں ہو سکی عام انتخابات میں چند ماہ قبل ہی گلی گلی محلے محلے انتخابی مہم کا ماحول بن جاتا ہے لیکن بلدیاتی انتخاب سے متعلق ابھی تک سیاسی جماعتوں کی غیر سنجیدگی اور حکومتی لاپرواہی سے عملی طور پر عوام میں انتخابی ماحول سرے سے پیدا ہی نہیں ہوا اس تمام تر غیر یقینی کی صورتحال کو ختم کرنے کیلئے فوری طور پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے 

Comments (0)
Add Comment