شہید اول رنگلہ راجہ سبز علی شہید کی برسی عقیدت واحترام سے منائی گئی

رنگلہ (نمائندہ خصوصی )شہید اول رنگلہ راجہ سبز علی شہید کی برسی عقیدت واحترام سے منائی گئ اس حوالہ سے راجہ سبزعلی شہید میڈیا سیل کے زیراہتمام یادگار شہدا میں پروقار تقریب منعقد کی گئ جس کے مہمان خصوصی سابق ایڈمنسٹریٹر باغ ورہنما مسلم لیگ ن راجہ سعید انقلابی رہنما پیپلزپارٹی سابق امیدوار اسمبلی حلقہ غربی باغ راجہ خاور قیوم ایڈوکیٹ تھے جبکہ تقریب کی صدارت حاجی راجہ شریف خان نےکی اس موقع رہنما پیپلزپارٹی راجہ صابر اکبر ایڈوکیٹ مصطفی آزاد بابر کاشر رہنما تحریک انصاف راجہ وقار نذیر صدر پیپلزپارٹی دھیرکوٹ راجہ یونس انقلابی صدر مسلم کانفرنس راجہ خورشید حمید صدر ن لیگ رنگلہ راجہ اعجاز نذیر مرکزی رہنما مسلم لیگ راجہ اویس طارق امیر جماعت اسلامی رنگلہ راجہ فاروق ایوب رہنما مسلم لیگ ن راجہ امتیاز آزاد راجہ ضیغم فاروق جنرل سیکرٹری تحریک انصاف رنگلہ راجہ عاطف رشید جنرل سیکرٹری مسلم کانفرنس راجہ صیاد ایوب سنیر نائب صدر مسلم کانفرنس راجہ عبدالخالق صوبیدار راجہ سلیم خان راجہ افسر خان سیاسی وسماجی رہنما راجہ نعیم یعقوب راجہ داود خان راجہ اسد علی خان اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا .اس موقع سٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ اشتیاق خان نے ادا کیے اس موقع پر خطاب کرتے ہوے مہمان خصوصی راجہ سعید انقلابی کا کہنا تھا کہ راجہ سبزعلی شہید کا کارنامہ بہت عظیم ہے انہوں نے جس طرح جوانمردی سے دشمن کےعزائم خاک میں ملاے اس کی تاریخ میں مثال کم ہی ملتی ہے انہوں نے ڈوگرہ سامراج کو للکارہ اور آزادی کے لیے جو جدوجہد کی وہ لائق تحسین ہے .رنگلہ ایک تاریخی سرزمین ہے جہاں راجہ سبز علی شہید سے لیکر اب تک ایک سو سے زائد شہدا مجاہد غازی اس زمین میں آسود خاک ہیں یقینا یہ اس علاقے کا اعزاز ہے اور انکے نقش قدم پر چل کرہی ہم کامیاب کوسکتے ہیں .راجہ خاور قیوم کا کہنا تھا کہ رنگلہ کی سرزمین اور یہاں کے باسیوں کو سلام پیش کرتے ہیں آج جو ہم آزادی کی سانس لے رہے ہیں اس میِں راجہ سبز علی شہیدوں جیسے عظیم سپوتوں کا لہو شامل ہے .شہید زندہ وجاوہد ہیں ان کا خون رائیگاں نہیں جاسکتا ہمیں اسلاف کے نقش قدم پر چل کر تحریک ازادی کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے .جب تک یہ خطہ مکمل آزاد نہیں ہوجاتا اس وقت تک راجہ سبز علی شہید کی کامشن پورا نہیں ہوسکتا .اس موقع پر مقررین نےشہید اول رنگلہ کو شاندار الفاظ میں خراج تحیسن پیش کیا

Comments (0)
Add Comment