اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رگوں میں خون جمنے کا عمل ‘اتھیروسلیروسِس’ سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے اور ہمیں کبھی بھی اس چیز کو نظرانداز نہ کرتے ہوئے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔ یہ وہ کیفیت ہے جس میں چکنائی یا کسی بھی قسم کا مواد جمنے سے خون کی رگیں تنگ ہوجاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے رگیں پھٹ جاتی ہیں۔
خون میں قدرتی طور پر جمنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ایسا ہونے کے نتیجے میں اندرونی طور پر خون بہنے کے بجائے جم جاتا ہے۔ خون جمنے کے اس عمل کو ‘تھرومبوسِس’ کہتے ہیں۔ رگوں میں جما خون دل یا دماغ تک خون کی روانی کو روک دیتا ہے۔قدرت نے کچھ ایسی غذائی اشیاء کو پیدا فرمایا ہے جو رگوں میں خون کے جمنے کے عمل کو روک سکتے ہیں۔
٭ سویا
کھانے میں سویا کا مستقل استعمال تھروبوسِس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔ سویا میں موجود جینیسٹین رگوں میں جمے خون کی گٹھلی بننے سے روکتا ہے۔ یہ خون جمانے والے اجزاء یعنی پلیٹلیٹس میں چپک کی خصوصیت کو کم کرتا ہے۔
٭ پیاز اور سیب
بے شمار تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ کھانے میں پیاز اور سیب کا استعمال ذیادہ کرتے ہیں انہیں رگوں میں خون جمنے کی شکایت کے امکان کم ہوتے ہیں۔ یہ دونوں اشیاء فلاؤنائڈ کوارٹِسن سے بھر پور ہوتے ہیں جو رگوں میں خون کی گٹھلی کو گھلانے میں مدد دیتے ہیں۔
٭ مالٹا
غذا میں مالٹے کا استعمال دورانِ خون کو بہتر بناتا ہے۔ مالٹا وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں جو خون میں ضرورت سے ذیادہ پلیٹلیٹس بننے سے روکتا ہے۔ اس طرح رگوں میں خون جمنے کا عمل ماند پڑ جاتا ہے۔
٭ لیموں
ہیسپیریڈن اور دوسرے فلاؤنائڈز کی لیموں میں موجودگی رگوں میں لچک پیدا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خون جمنے کے امکان کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہر ایسی کیفیت جس میں خون کی روانی بہتر بنانا مقصود ہو، لیموں کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔
٭ انگور
خون کی جمنے کی صلاحیت انگور سے کم کی جا سکتی ہے۔ غذا میں انگور کا استعمال ان افراد کے لئے تجویز کیا جاتا ہے جنہیں ہیمرج ہوچکا ہوتا ہے یا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔