امریکا کے سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس رچرڈ گرینیل اور متعدد رکن پارلیمنٹ نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رچرڈ گرینیل نے بلوم برگ کی ایک رپورٹ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ عمران خان کو رہا کرو۔ عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما ذلفی بخاری نے سوشل میڈیا پر ہی رچرڈ گرینیل کا شکریہ ادا کیا۔خیال رہے کہ رچرڈ گرینیل نیشنل انٹیلی جنس کے سابق چیف ہی نہیں رہے ہیں بلکہ وہ ٹرمپ کے معتمد خاص بھی ہیں یہی وجہ سے کہ ٹرمپ موجودہ کابینہ میں بھی انھیں خاص عہدہ دینے کا ارادہ ظاہر کرچکے ہیں۔سابق انٹیلی جنس چیف کے ساتھ ساتھ امریکی پارلیمنٹ کے متعدد ارکان نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہروں اور انٹرنیٹ بندش پر تشویش کا اظہار کیا۔کانگریس رکن راشدہ طلیب نے کہا کہ میں پاکستان کے بہادر عوام کے ساتھ کھڑی ہوں، جو بیدار ہیں اور تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ایک اور کانگریس وومن باربرا لی جو انسانی حقوق کاکس کی شریک چیئر پرسن بھی ہیں نے بھی کہا کہ اظہارِ رائے اور پُرامن احتجاج کی آزادی پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونا چاہیے۔رکن کانگریس رو کھنا کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش، سڑکیں بلاک کرنے اور سیاسی کارکنوں کو حراست میں لینے کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے۔خاتون رکن سمرلی نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق پر کسی بھی طرح کا جبر قابل مذمت ہے۔اسی طرح کانگریس رکن بریڈ شرمین نے بھی عمران خان کے حامیوں کے پرامن احتجاج کے حق کے احترام پر زور دیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت احتجاج کرنے والوں کے حقوق کا احترام کرے۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کے کارکنان بشریٰ بی بی کی قیادت میں عمران خان کی رہائی کے لیے دو روز سے اسلام آباد میں جمع تھے تاہم آج یہ احتجاج ختم کردیا گیا۔