ابوظہبی میں معیار زندگی کے خوشی اور اطمینان کی اشاریوں میں اضافہ ہوگیا :ڈی سی ڈی

 2022 (وام) ۔۔ ابوظہبی کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (ڈی سی ڈی) کے مطابق امارت میں معیار زندگی کے خوشی اور اطمینان کی اشاریوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

اس بات کا اعلان 20 مارچ کو خوشی کے عالمی دن کی مناسبت سے کیا گیاہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یواین جی اے) کی جانب سے کمیونٹی کے معیشت اور پائیدار ترقی کے کلیدی محرک کے طور پر خوشی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مارچ کوخوشی کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔

ڈی سی ڈی کے چیئرمین ڈاکٹر مغير خميس الخييلی کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کی دیکھ بھال اور طرززندگی کو بہتر بنانابہترین معیار زندگی اور خوشی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی و اقتصادی اشاریوں کے علاوہ خوشی کو معاشرے کی فلاح و بہبود کے اہم عوامل میں سے ایک سمجھا جانا چاہیے۔

خوشی اور فلاح و بہبود کا اشاریہ زندگی کے اہم معیارات میں سے ایک ہے، جس میں دو بنیادی معیارات۔ زندگی سے اطمینان اور خوشی شامل ہیں۔ نتائج کے مطابق خوشی کے انڈیکس میں 7.8 فیصد اضافہ سے10 میں سے 7.17 سے پوائنٹس بڑھ کر 7.727 ہوگئے ہیں۔

زندگی سے طمانیت کے انڈیکس میں 6.68 فیصد اضافہ سے پوائنٹس 6.68 سے بڑھ کر 7.1258 پوائنٹس ہوگئے ہیں۔۔ ورک لائف بیلنس انڈیکس (مطمئن اور انہائی مطمئن) میں 36.6 فیصد سے 52.6 فیصد تک 16 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔ ابوظہبی انڈیکس میں رہائش کا مجموعی اطمینان (مطمئن اور انتہائی مطمئن) 67.9 فیصد سے بڑھ کر 69.8 فیصد ہو گیا، جبکہ موجودہ ہاؤسنگ انکم انڈیکس پر اطمینان 33 فیصد سے بڑھ کر 38.5 فیصد ہو گیا ہے۔

الخييلی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اس کی دانشمند قیادت شہریوں اور رہائشیوں میں خوشی اور سماجی بہبود کے تصور کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ اس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اطمینان اور خوشی کی اعلیٰ سطح کو حاصل کرنے میں سب سے نمایاں ممالک میں سے ایک ہے۔ متحدہ عرب امارات نے ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ 2021 میں مسلسل 7ویں سال عرب ممالک میں اپنی سب سے بلند رینکنگ برقرار رکھی ہے۔

اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی نیٹ ورک کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق یہ اپنی عالمی ترقی کو جاری رکھے ہوئے ہے اور بہت سے ترقی یافتہ ممالک اور معیشتوں سے آگے ہے۔ ڈی سی ڈی کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ خوشی اور معیار زندگی کے اشاریوں میں آنے والی بہتری ابوظہبی معاشرے کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں محکمے کی دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے

Comments (0)
Add Comment