آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکا سے پاکستان کیلئے قرض کی رقم جلد جاری کرنے کیلئے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کردی۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین سے ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خزانہ آئی ایم ایف پر پاکستان کیلئے تقریباً ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فوری فراہمی کیلئے دباؤ ڈالے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گفتگو میں وائٹ ہاؤس سے اپیل کی گئی کہ آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر کے قرضے کا پراسس تیز کیا جائے۔
واضح رہےکہ آئی ایم ایف نے 13 جولائی کو پاکستان کے ساتھ ’اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری‘ دی تھی۔
Pakistan and IMF have reached an agreement. We will soon receive $1.17b as the combined 7th & 8th tranche. I want to thank the PM, my fellow ministers, secretaries and especially the finance division for their help and efforts in obtaining this agreement. https://t.co/376sCHLc1Y
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) July 14, 2022
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت وزیراعظم شہباز شریف بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ جلد اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا تاہم پاکستان اور آئی ایم ایف کے معاہدے کے باوجود پاکستان کو اب تک قرض کی رقم فراہم نہیں کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے اہم نکات
- پاکستان کو طلب و رسد پر مبنی ایکسچینج ریٹ کا تسلسل برقرار رکھنا ہو گا، اس کے ساتھ مستعد مانیٹری پالیسی اور سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہو گی۔
- پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہوں گے تاہم پاکستان کو حالیہ بجٹ پر سختی سے عمل کرنا ہو گا، صوبوں نے بجٹ خسارے کو محدود رکھنے کیلیے یقین دہانی کرائی ہے۔
- ایکسپورٹ ری فنانس اسکیمیں شرح سود سے منسلک رہیں گی، کرپشن کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان میں الیکٹرانک طور پر اثاثے ظاہر کرنے پر کام ہو رہا ہے، حکومت پاکستان نیب سمیت اینٹی کرپشن اداروں کی اثر انگیزی بہتر کرنے کے لیے کام کرے گی۔