انسانی حقوق کا قومی ادارہ خود مختار اور پیرس اصولوں کی بنیاد پر کام کرتا ہے: چیئرپرسن این ایچ آر آئی

ابوظہبی، (نمائندہ خصوصی) انسانی حقوق کے قومی ادارے (این ایچ آر آئی) کے چیئرپرسن مقصود كروز نے کہا ہے کہ این ایچ آر آئی ایک خود مختار ادارے کے طور پر قائم ہے جس کی اپنی قانونی حیثیت ہے اور اسے پیرس اصولوں کی رو سے اور2021 کے وفاقی قانون نمبر(12)کے تحت مالی اور انتظامی خود مختاری حاصل ہے۔ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے موقع پر ایک بیان میں، کروز نے واضح کیا کہ این ایچ آر آئی انسانی حقوق سے متعلق تمام معاملات میں حکومتی کارکردگی کی نگرانی کرے گا، سرکاری اور نجی شعبوں میں انسانی حقوق کو فروغ دینے،تحفظ اورپیش رفت کے لیے تجاویز مرتب کرتے ہوئے سفارشات تیار اور متعلقہ فریقین کو مشاورت فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ آر آئی اپنے فرائض کو سرکاری اداروں، سول سوسائٹی، غیر سرکاری تنظیموں، تھنک ٹینکس، تحقیقی اور علمی مراکز کے ساتھ قریبی شراکت داری کے ذریعے انجام دے گا، اس کے علاوہ اچھے طریقوں کو اختیار کرنے اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق کام کرنے کے لیے مختلف بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی شراکت داری اور تعاون قائم کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ این ایچ آر آئی انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ میں بیان کردہ ایسے پروگرام اور اقدامات وضع کرے گا جو انسانی حقوق کے کلچر اور اصولوں کو فروغ دیں گےاور ساتھ ہی ساتھ رواداری، تنوع اور بقائے باہمی کے اصولوں کی بنیاد پر قانون کی حکمرانی اور برادری کے تمام اراکین کے درمیان مساوات کو فروغ دیا جائے گا۔ این ایچ آر آئی کے چیئرپرسن نے بتایا کہ اس بنیادی مرحلے پر، وہ بورڈ آف ٹرسٹیز کے ساتھ مل کر ایگزیکٹو پلانز، تنظیمی ڈھانچہ اور بجٹ تیار کرنے کے ساتھ ساتھ این ایچ آر آئی میں شامل ہونے کے لیے نوجوان ہنر مندوں کی بھرتی کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ آر آئی ویژوئل شناخت اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا بھی آغاز کرے گا تاکہ عوام کے ساتھ براہ راست اور بغیر کسی رکاوٹ کے رابطوں کو یقینی بنایا جا سکے، تاکہ پیشہ ورانہ کارکردگی اور خدمات کا اعلی معیارحاصل کیا جا سکے۔ اپنے موجودہ عہدہ سے پہلے، کروز نے وزارت صدارتی امور (ایم او پی اے) میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، اس کے علاوہ وہ متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی جانب سے مقرر کردہ قومی میڈیا ٹیم کے ایک رکن کے طور پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے پرتشدد انتہا پسندی کے انسداد کے بین الاقوامی مرکز ہدایہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment