شیخ محمد بن زاید کی کینسر میں مبتلاتین سالہ افغان بچے کے علاج کی ہدایت

ابوظہبی(نمائندہ خصوصی) ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کینسر کے مرض میں مبتلا 3 سالہ افغان لڑکے محمد عامر داؤد کے علاج معالجے کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی ہے۔ا نہوں نے ابوظبی میں قائم انسانی امداد کے مرکز میں مقیم بچے کو فوری طور پرضروری علاج کے لیے امریکہ منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے یکجہتی اور سخاوت کے ان اصولوں کو اجاگر کرتا ہے جن کے ذریعے تمام ضرورت مندوں کی مدد کو یقینی بنایا جاتا ہے۔عزت مآب شیخ محمد بن زاید کی جانب سے افغان بچے کے علاج معالجے کا انتظام کرنے کی ہدایت نسل، رنگ یا مذہب کی بنیاد پر کسی امتیاز کے بغیر انسانی وقار کے تحفظ میں متحدہ عرب امارات کی سخاوت کی اقدار اور عزت مآب کی ذاتی دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔دانشمند قیادت کی ہدایت پر ابوظبی کے ولی عہد کے دیوان کے چیئرمین شیخ طیب بن محمد بن زاید آل نھیان نے امارات ہیومینٹیرین سٹی میں افغان بچے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔شیخ طیب کو شہر میں میڈیکل ٹیم نے بچے کی حالت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بچے کے والدین سے ملاقات کی اور انہیں ضروری مدد اور دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے دانشمندانہ قیادت کی ہدایات کی تعمیل میں امریکہ میں علاج کے بارے میں یقین دلایا۔شیخ طیب نے متعدد افغان خاندانوں سے بھی ملاقات کی جوعارضی طور پر امارات ہیومینٹیرین سٹی میں مقیم ہیں اور ان سے شہر میں اپنے قیام، انہیں فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں بات کی۔ اہل خانہ نے متحدہ عرب امارات کے قیام کے دوران ان کی مہمان نوازی پر بے حد خوشی اور شکریہ ادا کیا۔شیخ طیب بن محمد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات مصیبت کے وقت مدد اور حمایت کی علامت رہے گا اور جب انسانی ہمدردی کے کام کی بات آتی ہے تو وہ تحریک کا ذریعہ بنے گا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اپنے انسانی مشن کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا اور دنیا بھر میں ہر ضرورت مند کو مدد فراہم کرتا رہے گا ۔ایمریٹس ہیومینٹیرین سٹی 2020 میں قائم کیا گیا تھا اور اسے پرائیویسی اور حفاظت کے بہترین معیار پر پورا اترنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس میں بچوں اور بڑوں کے لیے متعدد کھیل کے میدان اور تفریحی سہولیات شامل ہیں۔ اس میں ایک حفاظتی مرکز صحت اور ادویات، خوراک اور دیگر ضروریات کی فراہمی بھی شامل ہے۔

Comments (0)
Add Comment