دبئی(نمائندہ خصوصی) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی خطے (MENA) کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اقوام متحدہ کےپلیٹ فارم "بگ ڈیٹا برائے پائیدار ترقی” کا آغاز کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات ان چار ممالک میں سے ایک ہے جنہیں پلیٹ فارم کے لیے علاقائی ہیڈ کوارٹر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ اعلان ایکسپو دبئی کے دوران ہونے والے "Mobilising Big Data and Data Science for Sustainable Development Goals” فورم میں کیا گیا ۔ بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت اور پائیدار ترقی کے اہداف کی قومی کمیٹی کی چیئرپرسن ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کو پلیٹ فارم کا MENA ہیڈ کوارٹر بنانے کا اقوام متحدہ کا فیصلہ اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ٹیکنالوجی اور بڑے ڈیٹا عالمی مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن مزید بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو حاصل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی قیادت کی خواہش کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ وزیر مملکت برائے امور نوجوانان شمع بنت سہیل المزروئی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے بگ ڈیٹا، مستقبل کی ٹیکنالوجیز اور پائیداری میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات نے یو این یوتھ ہیکاتھون میں نوجوانوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور بگ ڈیٹا اور اے آئی ٹیکنالوجیز میں ان کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے نوجوانوں کو اپنی ترقیاتی حکمت عملی میں سب سے آگے رکھا ہے۔ وزیر مملکت برائے اعلیٰ ٹیکنالوجی اور متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کی چیئر وومن سارہ بنت یوسف العمیری نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے سائنس اور جدید ٹیکنالوجی میں اپنی ترجیحات کی حمایت کرتے ہوئے فعال منصوبوں کو اپنانے کے لیے اپنی قیادت کی ہدایات کے تحت اگلے پچاس سالوں میں اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ SDGs میں جامع اور پائیدار مینوفیکچرنگ کی حمایت کرنا اور اختراع کو فروغ دینا شامل ہے۔ وزارت صنعت اور جدید ٹیکنالوجی نے ایک حکمت عملی اپنائی ہے جس کا مقصد اختراع کی حوصلہ افزائی کرنا اور جدید صنعتی تکنیکی حل کو اپنانا ہے۔ وزیر مملکت برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی اور ٹیلی ورکنگ ایپلی کیشنز عمر بن سلطان العلامہ نے کہا کہ ڈیٹا مستقبل کی حکومت کی حقیقی دولت اور اگلی نسل کی سرکاری خدمات کو ترقی دینے کا اہم ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ڈیٹا کے تحفظ کی کوششوں کو سیدھ میں لانے کے لیے متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات قانون سازی کا مسودہ تیار کر کے اور شراکت داری قائم کر کے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم تیار کرنے والے ممالک کے جاری کردہ قوانین کی صف بندی کو یقینی بناتا ہے۔ متحدہ عرب امارات SDGs کے حصول کے لیے جدید ڈیٹا میں ہنر کو فروغ دینے کے لیے ایک سازگار ماحول قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے جس میں مصنوعی ذہانت کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اہم شعبوں میں بڑے ڈیٹا کے استعمال پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے