متحدہ عرب امارات کا سلامتی کونسل سے حوثی دہشتگر د گروپ کو منانے کا رویہ ختم کرنے کا مطالبہ

نیویارک، (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات نے یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران حوثی دہشتگرد گروپ کو منانے کے رویے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ کونسل کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ،مارٹن گریفتھس، اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کوآرڈینیٹر اور میجر جنرل (ر) مائیکل بیری، اقوام متحدہ کے مشن ٹو سپورٹ الحدیدہ معاہدہ (UNMHA) کے سربراہ اور ملک میں حالیہ پیش رفت پر دوبارہ تعیناتی رابطہ کمیٹی کے سربراہ نے بریفنگ دی۔ اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ لانا نسیبہ نے کہاکہ گذشتہ مہینوں کے دوران ہم نے متعدد بریفنگ سنی ہیں جن میں مسٹر گرنڈ برگ کی جانب سے ہم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حوثیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے مواقع فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس میں معصوم شہریوں کی جانیں گئیں اور ایسی صورتحال میں ہم پوچھتے ہیں کہ اس دہشتگرد گروہ کی خوشنودی کے حصول کا عمل کب ختم ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق کسی بھی دہشتگردانہ حملوں سے اپنے شہریوں اور رہائشیوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنی سرزمین کی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثیوں کی طرف سے یہ دہشتگرد حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں اور سلامتی کونسل اور 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی مذمت کے باوجود جاری ہیں۔ لانا نسیبہ نے حوثیوں کے جارحانہ رویے کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے بین الاقوامی برادری کو حوثیوں اور ان کے حامیوں پر سخت دباؤ ڈالنے اور طاقت کے ذریعے یمنی سرزمین پر قبضہ کرنے کی کوششوں کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور فیصلہ کن اقدامات کرنا ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ یہ دباؤ ان پر مزید پابندیاں عائد کرنے، حوثیوں کی فنڈنگ ​​کے ذرائع کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 کے ذریعے یمن پر عائد ہتھیاروں کی ٹارگٹ پابندی کو نافذ کرنے اور بحری پابندیوں اور بہتر نفاذ سے شروع ہوتا ہے۔ حوثیوں کی جانب سے حدیدہ بندرگاہ پر عسکری اقدامات کے حوالے سے لانا نسیبہ نے بندرگاہ پر اقوام متحدہ کی موجودگی کا مطالبہ کیا تاکہ حوثیوں کو اسے ہتھیاروں کے ذخیرہ کے طور پر استعمال کرنے اور حملوں کے لیے لانچ پوائنٹ کے طور پر استعمال کرنے سے روکا جائے جس سے جہاز رانی اور خطے کے ممالک کی سلامتی کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثیوں کودہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب کے بعد عالمی برادری کی طرف سے ایک دہشتگرد تنظیم قرار دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ واضح بین الاقوامی دباؤ کے بغیر حوثیوں نے بار بار کسی بھی معاہدے پر عمل کرنے یا اپنے وعدوں پر قائم رہنے سے انکار کیا اور ایک بار پھر اقوام متحدہ کی ٹیم کو محفوظ آئل ٹینکر کا جائزہ لینے سے روکنے سے ظاہر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایک ایسے سیاسی عمل کی حمایت کرنے کے لیے ایک مضبوط موقف برقرار رکھتا ہے جو یمن کی زمینی صورت حال کی عکاسی کرتا ہے اور اس کے چیلنجوں سے نمٹتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات یمنی جماعتوں کے درمیان سیاسی مذاکرات کی بحالی کی بھی حمایت کرتا ہے۔ لانانسیبہ نے اس بات پر زور دیا کہ یمن میں بحران کے خاتمے کا واحد راستہ سیاسی حل ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی کوششوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ حوثی ملیشیا کے حملوں کو روکے تاکہ یمن میں ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کو یقینی بنایا جاسکے۔

Comments (0)
Add Comment