محمد بن زاید کی خوراک کے ضیاع کو روکنے کی قومی مہم میں شرکت

ابوظبی، (نمائندہ خصوصی) ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے خوراک کے ضیاع کو روکنے کی قومی مہم National Food Loss and Waste Initiative Ne’ma کے آغاز کی تقریب میں شرکت کی۔ اس اقدام کا مقصد عوامی اور نجی شعبے کے اداروں کی اجتماعی طور پر خوراک کےضیاع اور ایک پائیدار مستقبل کے لیے خوراک کے وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے ذمہ دارانہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس اقدام کو ابوظبی کے ولی عہد کے دیوان، امارات فاؤنڈیشن اور وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات نے تیار کیا ہے۔ یہ ملک کی غذائی تحفظ کی حکمت عملی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے 2030 تک خوراک کے ضیاع کو 50 فیصد تک کم کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ Ne’ma اقدام کے آغاز کا مقصد خوراک کے ضیاع کو روکنا اور متحدہ عرب امارات کی قومی اقدار کے مطابق مثبت طرز عمل اور پائیدار وسائل کے استعمال کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لیے ملک گیر حکمت عملی قائم کرنا ہے۔ نیما حکومتی حکام، نجی شعبے اور غیر سرکاری تنظیموں کی کوششوں کو مربوط کرے گا تاکہ پیداوار سے لے کر استعمال تک خوراک کی سپلائی چین کے دوران خوراک کے ضیاع کو کم کیا جا سکے۔ اس اقدام میں فارموں، کمپنیوں، سپلائرز، خوردہ فروشوں اور افراد کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد خوراک کے ضیاع کی بنیاد کا تعین کرنے کے لیے ایک سٹڈی کرنا اور قانون سازی کو نافذ کرنا اور تکنیکی حل میں جدت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جبکہ اس شعبے میں کامیابی کی کہانیوں پر توجہ مرکوز کرنا اور افراد اور افراد کی مشترکہ کوششوں کو منظم اور متحد کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے ذریعے ان کی حمایت کرنا ہے۔ اس کے تحت معاشرے میں آگاہی پھیلائیں اور مثبت رویے کو اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد نجی شعبے، سرکاری حکام، سماجی اداروں، ہوٹلوں اور ریستورانوں، خوردہ فروشوں، یونیورسٹیوں، سکولوں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ وسیع پیمانے پر شراکت داری قائم کرنا ہے۔ اس اقدام کے اسٹریٹجک اہداف میں اس رویے کی بنیادی وجوہات کو دریافت کرنا جو خوراک کے نقصان کا باعث بنتے ہیں، منفی درمیانی اور طویل مدتی رویے کو تبدیل کرنا اور مثبت کو فروغ دینا شامل ہیں۔ شیخ محمد بن زاید نے کہاکہ جب کھانے کے استعمال کی بات آتی ہے تو ہمارے بانیوں اور آباؤ اجداد کی اقدار کی رہنمائی کرتے ہوئے ہم اپنی اقدار اور طرز عمل کو منتقل کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو ہمارے اماراتی معاشرے میں گہری جڑیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری موجودہ اور آنے والی نسلوں تک پائیداری حاصل کرنے کے لیے ہم انہیں یہ پیغام پہنچائیں گے۔ انہوں نے معاشرے کے تمام افراد پر زور دیا کہ وہ مشترکہ ذمہ داری اور عزم کا کلچر اپنائیں اور ایسے معاشرتی رویے اور عادات کو ترک کریں جو خوراک کے ضیاع کا باعث بنتے ہیں تاکہ قوم کے غذائی وسائل اور اللہ تعالی کی طرف سے ملک کو عطا کردہ دیگر نعمتوں کی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی وزیر مریم بنت محمد المہیری نے کہا کہ خوراک کی کمی اور فضلہ ایک عالمی چیلنج ہے۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) نے کہا ہے دنیا کی خوراک کی پیداوار کا 30 فیصد سالانہ ضائع ہو جاتا ہے جو کہ 1.3 ملین ٹن کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پائیدار مستقبل کے قیام کے ملک کے عزائم کی روشنی میں اور کھپت کو معقول بنانے اور پائیدار طرز عمل کو فروغ دینے کے فریم ورک کے تحت نیما اقدام کا مقصد خوراک کے ضیاع کو 50 فیصد تک کم کرنا ہے جو کہ پائیدار ترقی کے ہدف نمبر 12.3 کے مطابق ہے۔ اس اقدام نے نجی شعبے، غیر سرکاری تنظیموں اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ اپنی شراکت داری کو فعال کرنا شروع کیا ہے۔ اس اقدام کے بارے میں مزید معلومات info@nema.ae پر دستیاب ہیں۔

Comments (0)
Add Comment