متحدہ عرب امارات کی حکومت نے وزٹ ویزا 30 روز کے بجائے 60 روز کا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔خلیجی ذرائع ابلاغ سے جاری اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے نے رہائشی ویزا سسٹم میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی ہے۔کئی برس بعد مستقل ویزا سسٹم میں بڑی ترمیم کی منظوری کے تحت ابوظہبی آنے والے نئے لوگوں کیلئے کفالت حاصل کرنے کی شرط کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات کے وفاقی حکومت کے میڈیا آفس نے ترمیم کا اعلان کیا، جس کی منظوری دبئی کے نائب صدر اور حکمران شیخ محمد بن راشد نے دی۔یہ اعلان کابینہ کی جانب سے ویزا میں حالیہ تبدیلیوں کے سلسلے کی باضابطہ توثیق ہے۔ نئے اعلان کے تحت داخلے اور رہائش کے نئے نظام کا مقصد پوری دنیا سے عالمی ہنر مندوں اور ہنر مند کارکنوں کو راغب کرنا ہے۔کابینہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویزوں میں مزید لچک سے مسابقت اور ملازمت کے مواقع ملیں گے اور متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں اور خاندانوں میں استحکام کو فروغ ہوگا۔رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات آنے والے افراد بطور مہمان 30 دن کے بجائے 60 دن قیام کر سکیں گے۔نئی ویزا پالیسی کے تحت والدین اپنے مرد بچوں کو 25 سال کی عمر تک اسپانسر کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل والدین صرف 18 سال کے بچوں کو ہی ویزا دے سکتے تھے۔والدین اپنی غیر شادی شدہ بیٹی کو غیر معینہ مدت تک کا ویزا فراہم کرسکتے ہیں۔بچے اسکول اور یونیورسٹی کے بعد ملک میں رہ سکتے ہیں، یہ سب سے پہلے ستمبر 2021 میں طے کیا گیا تھا۔گولڈن ویزا سسٹم کو بھی وسعت دی گئی ہے۔ملازمت کے خواہاں بالخصوص گریجویٹس کیلئے یو اے ای کا دورہ آسان بنانے کیلئے نئے انٹری ویزے دستیاب ہوں گے۔آٹھ ہزار 100 ڈالر ماہانہ یا اس سے زیادہ تنخواہ پر ہنر مند پیشہ ور افراد کو گولڈن ویزا حاصل کرنا آسان ہوگا۔معذور بچوں کو ان کی عمر سے قطع نظر مستقل طور پر رہائشی اجازت نامہ دیا جاسکتا ہے۔یو اے ای میں نوجوان ہنر مندوں اور پیشہ ور افراد کے لیے کسی کفیل یا میزبان کی ضرورت نہیں ہوگی۔ویزا ان لوگوں کو دیا جائے گا جو وزارت انسانی وسائل کی طے شدہ پہلی، دوسری یا تیسری درجہ بندی کے معیار پر پورا اترتے ہوں۔علاوہ ازیں یہ ویزا دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں کے نئے فارغ التحصیل طلبہ کیلئے بھی ہوگا۔ کم از کم تعلیمی سطح بیچلر ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے۔