دبئی(ویب ڈیسک) ملیریا کا عالمی دن اس بیماری کے خلاف جنگ میں متحدہ عرب امارات کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کاایک مثالی موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ دن ہر سال 25 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ اس سال کے موضوع "ملیریا کے بوجھ کو کم کرنے اور زندگیاں بچانے کے لیے جدت کو بروئے کار لانا” کے ساتھ سالانہ تقریب کا مقصد اس مہلک بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے جس سے انسانیت کو خطرہ لاحق ہے۔ 1997 کے بعد سے متحدہ عرب امارات میں ملیریا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے اور 2007 میں اس بیماری پر قابو پانے کی برسوں کی کوششوں کے بعد متحدہ عرب امارات کو سرکاری طور پر ملیریا سے پاک قرار دیا گیا تھا۔ تاہم متحدہ عرب امارات اب بھی ملیریا سے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے تاکہ درآمد شدہ کیسز کی صورت انکی تشخیص اور جانچ کرکے جدید ترین ادویات اور مفت علاج فراہم کیا جا سکے۔ متحدہ عرب امارات نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی ملیریا کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی مسلسل کوششوں پر فخر محسوس کرتا ہے اور اس نے اس عالمی انسانی مسئلے سے نمٹنے کے لیے امداد فراہم کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی ہے۔ گزشتہ کئی سال سے متحدہ عرب امارات نے "Roll Back malaria Partnership”کے لیے مالی مدد فراہم کی کیونکہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داری اور اس بیماری کا مقابلہ کرنے کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت سے آگاہ ہے۔ اس طرح اس نے ملیریا کے خاتمے کے لیے نئے آلات تیار کرنے کے لیے ضروری سرمایہ کاری بھی فراہم کی ہے۔ بین الاقوامی صحت کی تنظیموں نے ملیریا سے لڑنے کے لیے ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کی طرف سے فراہم کئے جانے والے تعاون کی تعریف کی ہے۔ حال ہی میں ملیریا نو مور نے ابوظبی کے ولی عہد کے دیوان اور ریچنگ دی لاسٹ مائل پروگرام کے ساتھ شراکت میں موسمیاتی تبدیلی اور موسمی اتار چڑھاؤ کے پیش نظر ملیریا سے نمٹنے کے مشن کے ساتھ ایک نئے عالمی ادارے کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ 2020 میں عزت مآب شیخ محمد نے Forecasting Healthy Futures (FHF) کے ذریعے موسمیاتی معلومات والی ملیریا کی حکمت عملیوں کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے کے لیے ملیریا نو مور کو 1.5 ملین ڈالر فراہم کئے۔ اس موقع پر وزارت صحت نے کہا ہےکہ وہ ملک میں درآمد شدہ کیسز کی دریافت اور علاج کے لیے حفاظتی صحت کے نظام اور وبائی امراض کی نگرانی کے پروگرام کی کارکردگی کو بہتر بنا کر معاشرےکو متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ایک موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ ملیریا ایک قابل انسداد اور قابل علاج بیماری ہے۔ 2020 میں 85 ممالک میں ملیریا کے 241 ملین نئے کیس اور 627,000 اموات کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کےمطابق افریقی خطے میں رہنے والے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے دو تہائی سے زیادہ اموات ہوئیں۔