متحدہ عرب امارات کی جوہری قانون سے متعلق آئی اے ای اے کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت

ابوظہبی،(نمائندہ خصوصی)۔ متحدہ عرب امارات کاوفد جوہری قانون سے متعلق پہلی بین الاقوامی کانفرنس:عالمی بحث میں حصہ لے رہا ہے، جس کا اہتمام بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے آسٹریا کے شہر ویانا میں 25 سے 29 اپریل تک کیا ہے۔آئی اے ای اے میں متحدہ عرب امارات کے مستقل نمائندے،سفیر حمد الکعبی کی زیرقیادت متحدہ عرب امارات کے وفد میں فیڈرل اتھارٹی فار نیوکلیئر ریگولیشن (ایف اے این آر)، امارات نیوکلیئر انرجی کارپوریشن (اینک) اور نواہ انرجی کمپنی کے نمائندے شامل ہیں۔یہ کانفرنس قومی سرکاری اداروں،بین الاقوامی اورغیر سرکاری تنظیموں، تعلیمی اداروں اورسول سوسائٹی میں کام کرنے والے عالمی ماہرین اور جوہری لائرزکے لیے ایک عالمی فورم فراہم کرے گی تاکہ مختلف شعبوں کو مزید ترقی دینے کے لیے جوہری قانون کے مسائل پر بات چیت اور تجربات کا اشتراک کیا جا سکے۔سفیر حمد الکعبی نے کہا یہ کانفرنس جوہری قانون کے ماہرین اور حکام کے لیے جوہری قانون کے مسائل پر بات کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے جن کا ہمیں آج اور مستقبل میں سامنا ہے۔جوہری قانون ایک ابھرتا ہوا میدان ہے اور اس طرح کے مسائل کو بروقت حل کرنا ضروری ہے۔ الکعبی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات ایک مربوط اورمضبوط ریگولیٹری انفراسٹرکچر کے ساتھ پہلے عرب نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر اوراسے آپریٹ کرنے کے حوالے سے نئے جوہری ممالک کے لیے ایک رول ماڈل بن گیا ہے۔ سفیر الکعبی افتتاحی سیشن کے دوران اور نیوکلیئر نیو بلڈ -ایشوز اینڈ ٹرینڈز سیشن کے دوران کلیدی خطاب کریں گے جن کے دوران ایف اے این آرکا قانونی امور کا شعبہ ریگولیٹری باڈی میں نیوکلیئر لائرز کے کردار پر متحدہ عرب امارات کا نقطہ نظر بھی پیش کرے گا۔اس سے متحدہ عرب امارات کو یہ دکھانے کا موقع ملے گا کہ کس طرح جوہری توانائی پروگرام کی کامیاب ترقی کو 2008 کی پرامن جوہری توانائی کی تشخیص اور ممکنہ ترقی کی پالیسی پر ٹھوس اور جامع جوہری قانون سازی کے فریم ورک کی تیاری سے مدد ملی ہے۔ہ کانفرنس لیگل ڈویلپمنٹ پروگرام میں نیوکلیئر لائرز کی تربیت میں متحدہ عرب امارات کے تجربے کو پیش کرنے کا فورم مہیا کرے گی سامعین کو یہ بتایاجائے گا کہ کس طرح ایف اے این آر نے ملک میں جوہری لائرز کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی تربیت قائم کی جسے متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو تربیت دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment