دبئی،(ویب ڈیسک) دبئی انٹرنیشنل (DXB) کے ذریعے رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 13.6 ملین مسافروں نے سفر کیا جو 2020 کے بعد سے مصروف ترین سہ ماہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کے مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ٹریفک کی بحالی میں تیزی آ رہی ہے۔یہ مسلسل دوسری سہ ماہی ہے کہ DXB پر مسافروں کی آمدورفت 10 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ مارچ میں مسافروں کی آمدورفت میں 5.5 ملین کا اضافہ ہوا۔ DXB کے مسافروں کی تعداد 2022 کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 13.6 ملین ہو گئی جو کہ 2021 کی آخری سہ ماہی میں 11.8 ملین مسافروں کے مقابلے میں 15.7 فیصد زیادہ ہے۔DXB اس وقت 73 طے شدہ بین الاقوامی کیریئرز کے ذریعے 92 ممالک میں 193 مقامات سے منسلک ہے۔ DXB نے 2022 کے پہلے تین مہینوں کے دوران کل 519,555 ٹن کارگو ہینڈل کیا جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 15.5 فیصد کم ہے۔پہلی سہ ماہی کے دوران پروازوں کی کل نقل و حرکت 81,966 رہی جو کہ 2021 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں 5.8 فیصد زیادہ ہے جس کے دوران DXB پر 77,475 پروازیں ریکارڈ کی گئیں۔بھارت نے DXB کے سرفہرست ملک کے طور پر اپنی دیرینہ پوزیشن حاصل کی جس میں مسافروں کی آمدورفت 1.6 ملین تک پہنچ گئی۔ اس کے بعد سعودی عرب (1.1 ملین)، پاکستان (997,000) اور برطانیہ سے 934,000 مسافروں نے سفر کیا۔ مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے سرفہرست تین شہر لندن (617,000 مسافر)، ریاض (517,000)، جدہ (337,000) اور استنبول (324,000 مسافر) رہے۔دبئی ایئرپورٹس کے سی ای او پال گریفتس نے کہا کہ گزشتہ چند سہ ماہیوں کے دران DXB کی کارکردگی متاثر کن رہی ہے اور یہ دبئی کی واضح حکمت عملی اور بین الاقوامی ہوائی رابطے اور نقل و حرکت کو بحال کرنے اور عالمی ہوا بازی کی صنعت کو بے مثال بحران سے نکالنے کی کوششوں کا براہ راست نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پوائنٹ ٹو پوائنٹ ٹریفک جو کہ وباء سے پہلے کی سطحوں سے تجاوز کر رہی ہے بہت سی اہم مارکیٹوں میں بین الاقوامی سفر کے آغاز نے ٹرانسفر ٹریفک کو 2019 کی سطح کے 60 فیصد تک ریباؤنڈ کرنے کے قابل بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کے لیے آؤٹ لک مضبوط ہے جس میں سالانہ ٹریفک اب 58.3 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے اور یہ ابتدائی پیشن گوئیوں سے زیادہ ہے۔