ابوظہبی(نمائندہ خصوصی)عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کا متحدہ عرب امارات کے صدر کے طور پر متفقہ انتخاب اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ قوم سوچے سمجھے اہداف کے حصول کی مشعل آنے والی نسلوں کومنتقل کرنے کی خاطر ایک پرعزم اور مستقبل پر مبنی نقطہ نظر جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔متحدہ عرب امارات نے ملک کی بنیاد رکھنے اور بااختیار بنانے کے تمام مراحل میں کاروباری برادری کو امید افزا مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک اقتصادی اور سرمایہ کاری کے پرکشش مقام کے طور پر اپنی پوزیشن قائم کو مستحکم کیا ۔ متحدہ عرب امارات نے مسابقتی اشاریہ جات کو سرفہرست رکھا اور ایک فعال خارجہ پالیسی کے ذریعے ملک کو خطے میں ایک اہم مالیاتی اور لاجسٹک مرکز بنانے میں مدد کی۔عزت مآب شیخ محمد کے صدر بننے کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی قیادت ایک نئے مرحلے کا آغاز کرے گی جسے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ملک کے لیے ایک نیا جنم قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج شیخ محمد کا صدارت کی ذمہ داری سنبھالنا ایک نئے تاریخی دور اور ایک نئے جنم کی نمائندگی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کی تیز رفتاری کے منتظر ہیں جس کا مقصد عالمی خودمختاری کو مستحکم کرنا اور امارات کی قائدانہ پوزیشن کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ یہ مرحلہ ماضی کی کامیابیوں پر استوار ہوگا جبکہ ہماری معیشت کو متنوع بنانے، اس کی پائیداری کو فروغ دینے، تیل پر انحصار کم کرنے اور فعال اور متوازن خارجہ تعلقات استوار کرنے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔یہ مرحلہ خوشحالی کے حوالے سے ہے جسے شہریوں کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے کیونکہ وہی ملک کی ترقی کا حقیقی خزانہ اور پیمانہ ہیں۔ اس نئے دور کا آغاز برسوں کی محنت، تجربے اور لگن کے ذریعے بنائی گئی ٹھوس بنیادوں پر کیا گیا ہے تاکہ اس دن تک پہنچ سکیں جہاں متحدہ عرب امارات تیل کے آخری بیرل کی برآمد کا جشن منائے۔شیخ محمد بن زاید کا انتخاب شان و شوکت کی بلندیوں تک ایک شاندار اور تیز رفتار سفر کاتسلسل ہےخاص طور پر جب شیخ محمد نے ماضی کے دو مراحل سے گزر کر ایک مستقبل کے رہنما کے ساتھ خدمات انجام دیں اور مرحوم بانی شیخ زاید بن سلطان آل نھیان مرحوم کی حکمت انہیں وراثت میں ملی۔ہمارا پرچم ہر محاذ پر بلند رہے گا۔