بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ایک پارک میں نصب سابق وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے مجسمے پر لوگوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر صحافی وینگاس نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے مجسمے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پیپلزپارٹی جس نام پر حکمرانی کرتی ہے اسے پتہ ہی نہیں کہ یہ (مجسمہ) کیسا لگ رہا ہے۔
ایک اور صارف نازیہ میمن نے لکھا کہ بے نظیر بھٹو شہید کا مجسمہ کیا واقعی؟ ہم انہیں عزت دے رہے ہیں تا مذاق اٹھارہے ہیں۔
انسانی حقوق کی کارکن فاطمہ عاطف نے مجسمے کو ہتک آمیز قرار دیتے ہوئے لکھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کا کوئٹہ کے پارک میں نصب کیا گیا مجسمہ پاکستان کی تمام خواتین کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے۔
شدید تنقید کے بعد بلوچستان میں پیپلزپارٹی کے کوآرڈینیٹر حیات خان اچکزئی یقین دہانی کرواتے ہوئے لکھا کہ کہ اس مجسمے کو تبدیل کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بے نظیر پاکستان کی پہلی اور واحد خاتون تھیں جو دو مرتبہ وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہیں جبکہ 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انہیں گولیاں کو نشانہ بنایا گیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔