بجٹ خسارہ 3 کھرب ہونے کی وجہ سے آئی ایم ایف ان کے پاس نہیں آ رہا، شوکت ترین

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی پر حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روپیہ 2 دن میں 34 روپے گرگیا ہے، آئی ایم ایف اس لیے ان کے پاس نہیں آ رہا کہ ان کا بجٹ خسارہ 3 کھرب سے زائد کا ہے اور اب نئے ٹیکس کے ساتھ پٹرول کی قیمت بڑھادی جائے گی۔

پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ وہ وزیر ہے جو کہتا تھا کہ جہاز پر چڑھتے ہیں ڈالر آئیں گے اور 1200 ارب روپے قرضہ کم ہوا گا، جب ہم چھوڑ کر گئے تھے تو ڈالر 182 روپے تھا۔

شوکت ترین نے کہا کہ انہوں نے 2 دونوں میں 4 کھرب سے زائد کا قرضہ بڑھا دیا ہے، ملکی ذخائر اس وقت 4 ارب ڈالر سے کم ہو گئے ہیں، اس وقت ایف بی ار کا ریونیوز اپنے ٹارگیٹ سے 400 ارب روپے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں کیا تو باقی دوست ممالک بھی پیسے نہیں دیں گے، یہ تو آئی ایم ایف کے سامنے بالکل لیٹ گئے ہیں، ان کا سرکولر ڈیٹ اس وقت تین اشارہ دو ٹریلین پر چلا گیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت یہ ہدف سے 800 ارب روپے شارٹ ہیں، بجلی کا یونٹ اب یہ پچاس روپے تک لے کر جائیں گے، سی پی آئی تیس سے پنتیس فیصد پر جاتا دیکھیں گے، مہنگائی کا طوفان بدتمیزی آنے والا ہے اور بے روزگاری بڑھے گی۔

شوکت ترین نے کہا کہ کاروبار بند ہو رہے چھ فیصد جو معیشت بڑھی رہی تھی لیکن ہمارا تخمینہ ہے کہ یہ منفی ہو گی۔
علاوہ ازین اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشیارئے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، چھتیس گھنٹے میں پاکستانیوں پر پنتالیس ہزار ارب قرضے کا بوجھ بڑھ گیا ہے، پاکستان کے ساتھ پچھلے نو ماہ کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ کبھی تاریخ میں نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جو فیصلے کیے گئے اور بھڑکیں ماری گئیں اس سے ہزاروں کاروبار پاکستان میں بند ہو گئے، پاکستان کو اس کھائی میں لے کر گئے ہیں جہاں قومی سلامتی کا مسئلا بن گیا ہے، پاکستان میں تین ہفتے کے ذخائر بچیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خطرناک صورتحال سے نکلنے کے لئے اب مطالبے کئے جائیں گے جس سے پاکستان کو خطرناک حد تک نقصان ہو گا، گیس و بجلی قیمتوں میں چہتر فیصد بڑھ جائے گی، یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے سیاسی انتشار اور رجیم چینج کی وجہ سے ایسا ہوا۔

اسد عمر نے کہا کہ آج کل یہ قیاس آرائیاں یہ ہیں کہ نگران حکومت نوے دن میں الیکشن نہیں کروائیں گے، یہ آئین میں لکھا ہے کہ اگر الیکشن نہ کروائے تو آرٹیکل چھ کے تحت سزائے موت کا مقدمہ بن سکتا ہے، عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا تو مشرقی پاکستان کا سانحہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقدموں سے عمران خان کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان پر اس وقت سوچا سمجھا حملہ ہو رہا ہے، اب قوم عدالت کی طرف دیکھ رہی ہے اور اس کا فیصلہ کریں، عدالتیں بھی ماضی میں ائین توڑنے میں شامل رہیں۔

Comments (0)
Add Comment