اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو لاہور سے گرفتار کرنے پر غور شروع کردیا اور اس سلسلے میں مشاورت بھی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اسلام آباد میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر 11 ملزمان کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے کے معاملے پر بینکنگ کورٹ میں عبوری ضمانتوں کی درخواستوں کے تناظر میں ایف آئی اے حکام نے سر جوڑ لیے۔
بینکنگ کورٹ سے عمران خان کی عبوری ضمانت خارج ہونے کی صورت میں ایف آئی اے نے عمران خان کو لاہور سے گرفتار کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ عبوری ضمانت خارج ہونے کی صورت میں ایف آئی آئے لاہور کی ٹیم کو بھی حرکت میں لانے کے لیے مشاورت کی جا رہی ہے۔
سینئر آفیسر ایف آئی اے کے مطابق عبوری ضمانت خارج ہوئی توایف آئی اے عمران خان سمیت دیگر ملزمان، جن کی ضمانتیں کنفرم نہیں کی گئیں، کی گرفتاریوں کے لیے قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے الیکشن کمیشن فیصلے کے تناظر میں وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے بھجوائے گئے ریفرنس پرانکوائری مکمل ہونے پرایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اسلام آباد نے عمران خان و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے، جس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، سینیٹر سیف الله نیازی، عامر کیانی، ووٹن کرکٹ کلب کے عارف مسعود نقوی سمیت 11 رہنماؤں و فنانشنل ٹیم کے اراکین اور بینک منیجر ملزم نامزد ہیں۔
مقدمے میں سردار اظہر طارق خان، سید یونس علی رضا، طارق رحیم شیخ، طارق شفیع، فیصل مقبول شیخ، حامد زمان، منطور احمد چوہدری بھی شامل ہیں۔ مقدمہ فراڈ، دھوکا دہی، جعلی بیان حلفی جمع کرانے، فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ 1947 کی دفعات 5 اور 23 سمیت اعانت جرم کی دفعہ 109 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بینکنگ کورٹ کو 22 فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا ہے۔