اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پانچ ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج 2023 کی منظوری دیدی ہے جبکہ بندر گاہوں پر کھڑے کنٹینرز، کارگوز پر عائد سٹوریج چارجز ختم کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے علاوہ ازیں سٹوریج چارجز ختم کرنے کی ماہانہ رپورٹ بھی طلب کر لی۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت بدھ کو ہونیوالے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں منظورِ کردہ رمضان ریلیف پیکج کے تحت ماہ رمضان میں 19 اشیائے ضروریہ پر یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے سبسڈی دی جائے گی۔
آئی سی سی کے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 3 تکنیکی گرانٹس کی مد میں ایک ارب 33 کروڑ، ایم این ایز کیلئے 70 کروڑ کی تکنیکی گرانٹ، خیبرپختونخوا میں نارتھ اور ساؤتھ ایف سی کے ہیڈ کوارٹر کیلئے فنڈز اور وزارت داخلہ کیلئے 2 تکنیکی گرانٹس کی مد میں 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں سال 2022-23 کیلئے گندم کی 3900 روپے فی من امدادی قیمت مقرر کر دی گئی، کے الیکٹرک کیلئے سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی اور سال 2021-22 کی دوسری سہ ماہی کیلئے ٹیرف ریشنلائزیشن، اگلے مالی سال بجلی پر اضافی سرچارج لگانے کی بھی منظوری دی گئی ہےاضافی سرچارج کے اطلاق کا فیصلہ کے الیکٹرک صارفین کیلئے کیا گیا ہے۔