اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے سابق چیف جسٹس کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس کا دو نکاتی ایجنڈا ہے۔
ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے امن وامان کی بگڑتی صورتحال، قومی اداروں کے احترام، خارجہ پالیسی ،معاشی صورتحال، موسمیاتی تبدیلی پر بحث جاری ہے۔
افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی جائے گی۔
تحریک انصاف کے سینیٹرز نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ وہ شریک نہیں ہوئے۔ اپوزیشن لیڈر سمیت منحرف پی ٹی آئی اراکین کی اکثریت بھی مشترکہ اجلاس میں غیر حاضر ہے۔
حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف احتجاج کیا۔ گزشتہ روز مریم نواز کے خلاف ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو سامنے آنے پر یہ احتجاج کیا گیا۔
حکومتی اراکین نے ثاقب نثار مخالف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے ہیں جن پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نعرے درج ہیں۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کو تین نکات پر رہنمائی کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت سیاسی ، انتظامی اور عدالتی بحران پیدا کیا گیا ہے، دوسرا الیکشن پر اور تیسرا معاشی صورتحال پر رہنمائی کرنی ہوگی۔