اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ سے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں وکلا کمپلیکس کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے کے منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔
’بڑا آدمی وہ ہے جو اپنی غلطی تسلیم کرلے‘
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بڑا آدمی وہ ہے جو اپنی غلطی تسلیم کرلے، ہمیں پاکستان کا مستقبل بچانا ہے، آج بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، میں یا میری حکومت ان چیلنجز کا سامنا نہیں کرسکتی اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ججز کا احترام کرنا چاہے لیکن وہ قانون کسی کے لیے بنائیں تو خود اپنے اوپر بھی لاگو کریں، 9 رکنی بینچ آخر میں 3 رکنی رہ گیا، اگر فل کورٹ کا مطالبہ تسلیم کرلیا جاتا تو پاکستان میں کوئی اس کی مخالفت نہیں کرتا۔
’کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتی‘
وزیرعظم نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتی اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کی سیاست دفن ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 63 اے کے قانون کو ڈھیٹائی کے ساتھ ری رائٹ کیا گیا، اس پر ہم نے اپیل دائر کی ہوئی ہے جس کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جسٹس منیر نظریہ ضرورت کے موجد ہیں اور اس نظریہ ضرورت نے پاکستان کو کہاں پہنچا دیا، ہمیں حکم دیا جاتا ہے وزیراعظم اکیلا کچھ نہیں کرسکتا کابینہ کا فیصلہ ہوتا ہے، جنہوں نے یہ حکم دیا وہ خود پر فیصلہ کیوں نہیں لاگو کرتے؟