لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے آج صبح 2 وجوہات بتائی تھیں۔عمران خان نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ آئی ایس پی آر کو میرا جواب اور وہ 2 بنیادی وجوہات جن کی بنیاد پر پی ڈی ایم اور اس کے سرپرست مجھے گرفتار کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔عمران خان کے ٹوئٹ کے مطابق پہلی وجہ ’’مجھے انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے کیوں کہ ان شا اللہ جب انتخابات کا اعلان ہوگا تو میں جلسے منعقد کروں گا‘‘۔دوسری وجہ عمران خان نے بتائی کہ ’’ پی ڈی ایم حکومت اور اس کے سرپرستوں کی جانب سے سپریم کورٹ کی حکم عدولی اور انتخابات کےانعقادکے حوالے سے دستور سے انحراف کی صورت میں مجھے آئین کی حمایت میں ایک بھرپور عوامی تحریک کے لیے عوام کو متحرک کرنے سے باز رکھنے کے لیے‘‘۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد میں نیب نے القادر یونیورسٹی کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی ریکارڈڈ ویڈیو ریلیز کردی گئی ہے، جس میں عمران خان کہتے ہیں کہ ’’جب تک میرے یہ الفاظ آپ تک پہنچیں گے، مجھے ایک ناجائز کیس میں بند کردیا جا چکا ہوگا۔ اس سے ایک چیز آپ سب کو واضح ہو جانی چاہیے کہ پاکستان جو بنیادی حقوق ہیں، جو ہمارا آئین ہمیں دیتا ہے، جو جمہوریت ہے، وہ دفن ہو چکی ہے‘‘۔عمران خان نے کہا کہ ’’ہو سکتا ہے کہ اس کے بعد مجھے موقع نہ ملے آپ سے مخاطب ہونے کا، اس لیے میں آپ سے دو تین باتیں کرنا چاہتا ہوں۔ سب سے پہلے پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، میں عوام کے درمیان 50 برس سے ہوں، کبھی نہ میں پاکستان کے آئین کے خلاف گیا ہوں، نہ میں نے کبھی پاکستان کا قانون توڑا ہے اور میں جب سے سیاست میں آیا ہوں، میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ میں جو بھی جدوجہد کروں، وہ پرامن اور آئین کے دیے ہوئے حق کے مطابق کروں‘‘۔ سابق وزیراعظم نے ریکارڈڈ ویڈیو میں مزید کہا کہ ’’آج یہ جو کیا جا رہا ہے، یہ اس لیے نہیں کیا جا رہا کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے۔ یہ صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ میں جو حقیقی آزادی کی تحریک ہے، اس سے پیچھے ہٹوں اور یہ اس لیے کیا جارہا ہے کہ یہ کرپٹ چوروں کا ٹولہ، امپورٹڈ حکومت جو ہمارے اوپر مسلط کی گئی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ میں اس کو قبول کرلوں‘‘۔عمران خان نے آخر میں کہا کہ میں آج آپ سب سے اپیل کررہا ہوں کہ آپ کو اپنے حقوق کے لیے، اپنی حقیقی آزادی کے لیے نکلنا پڑے گا۔ کبھی بھی کسی قوم کو پلیٹ میں آزادی نہیں پکڑائی جاتی، آزادی کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے، جہاد کرنا پڑتا ہے، محنت کرنی پڑتی ہے اور اسی قوم کو پھر اللہ آزادی کا تحفہ دیتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اب یہ وقت آ گیا ہے کہ آپ سب اپنے حقوق کے لیے نکلیں‘‘۔