لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی طاہر ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے بعد گیارہ ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2016ء میں 129 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی ہے۔اس کے بعد 2017ء میں بھی 101بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی ہے۔تین دن میں ایک بھارتی فوجی کی خودکشی ہوئی ہے۔9ہزار فوجیوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔بھارتی فوجیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی پولیس کا بھی یہی حال ہے۔وہاں بھی اہلکار خودکشی کر رہے ہیں جب کہ ان کی مائیں کہتی ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو فوج میں نہیں بھیجیں گے۔2017ء میں بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ ہرسال ایک ہزارچھ سو بھارتی فوجی اپنے ہی ہاتھوں زندگیوں کا خاتمہ کرتے ہیں ،ْگزشتہ 9 سالوں میں ایک ہزار بائیس فوجیوں نے خودکشیاں کی۔بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا ‘‘ کی رپورٹ میں کہا کہ بھارت میں ہر سال 1600 فوجی جوان جنگ کے بغیر ہی مارے جاتے ہیں۔
ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارتی فوجی دستوں کے حوصلے پست ہوتے جارہے ہیں ،ْ بھارتی اخبار میں خودکشیوں کی وجوہات بیان کی گئی ہیں جن میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتیں، ریاستی طاقت کے استعمال کے باوجود کشمیر میں ناکامی کے ساتھ شدید مزاحمت کو قرار دیا گیا جبکہ سرحدی علاقوں میں تعینات فوجیوں کو صرف دو فیصد الاؤنس ملنا ،ْ گھرسے دوری ، فوجی افسروں کا جوانوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اورچھٹیوں کی درخواستوں کا مسترد ہونا بھی بھارتی فوجیوں کی حوصلہ شکنی کا بڑا سبب ہے۔دوسری جانب بھارتی وزیرمملکت برائے دفاع سبھاش بھامرکی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق 2009 سے اب تک 9 برسوں میں ایک ہزار 22 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی، 2014 سے 2017 کے درمیان 425 جبکہ 2009 سے 2013 کے درمیان 597 فوجیوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا ۔ گزشتہ چار برسوں میں فوج کے 9 افسران اور 26 اہلکاروں نے خودکشی کی، سب سے کم خودکشیوں کے واقعات بحریہ میں دیکھنے میں آئے جہاں دو افسران اور 16 سیلرز نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔