اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعتوں کے لیے اسلام آباد میں خصوصی عدالت قائم کردی گئی جس نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کو خصوصی عدالت کا جج مقرر کیا گیا ہے جو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمات کی سماعت کریں گے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے تصدیق کی ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ملک بھر میں صرف ایک ہی عدالت قائم کی گئی ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت اسی عدالت میں ان کیمرا پروسیڈنگز ہوں گی۔دریں اثنا عدالت میں آج پہلا مقدمہ سنا گیا، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ ان پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت سائفر گمشدگی کا مقدمہ درج ہے۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کے خلاف ان کیمرا سماعت کی، اس دوران کمرۂ عدالت میں موجود غیر متعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا، عدالت کے باہر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔ایف آئی اے کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے تیرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پرعدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔عدالت نے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہوئے 25 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔