بغاوت کا کیس؛ ایمان مزاری اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بغاوت اور اشتعال پھیلانے کے کیس میں ایمان مزاری اور علی وزیر کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد ایمان مزاری کو رہا کردیا گیا تاہم انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
اے ٹی سی کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے علی وزیر اور ایمان مزاری کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔ ایمان مزاری کی جلسے میں تقریر کا اسکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے دلائل دیے گئے جس میں پراسیکیوشن نے ضمانت کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک یو ایس بی کی رپورٹ نہیں آئی اور تقریب کی فرانزک کروانی ہے۔
عدالت نے 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ایمان مزاری اور علی وزیر کی ضمانت منظور کرلی بعد ازاں ایمان مزاری کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تاہم انہیں رہا کرتے ہی اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
ایمان مزاری کو اسلام آباد پولیس نے حراست میں لیا جس کے بعد ایمان مزاری نے پولیس وین سے وکیل کو ضروری ہدایات دیں۔
ایمان مزاری پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے، اسلام آباد پولیس
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا موقف سامنے آیا ہے جس میں پولیس نے کہا ہے کہ ایمان مزاری کو تھانہ بھارہ کہو میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔
ایمان مزاری کو تھانہ بھارہ کہو میں درج مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment