آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل سیکریٹری سے مسئلہ جموں و کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن قائم ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر نے اختتامی سیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔
امن مشن کے تحفظ اور سیکیورٹی کے موضوع پر منعقدہ اجلاس کی مشترکہ میزبانی پاکستان اور جاپان نے کی۔ اجلاس میں مختلف ممالک کے مندوبین، اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام اور اسلام آباد میں سفارتی برادری کے ارکان نے شرکت کی۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے امن دستوں کو درپیش بڑھتے ہوئے چیلنجز اور خطرات کو اجاگر کیا اور کہا کہ عالمی امن کی بحالی میں اقوام متحدہ کا کردار لائق تحسین ہے، اقوام متحدہ امن مشن کو اس قابل بنائے کہ وہ امن مشن پر مامور جوانوں کے تحفظ اور سیکیورٹی کو یقینی بناتے ہوئے پیچیدہ خطرات سے نمٹنے کے لئے مزید موثر سکے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن قائم ہو، جہاں تجارت، ٹرانزٹ اور سرمایہ کاری جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کی تمام ریاستوں کے لئے خوشحالی کا باعث بنے، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل مسئلہ جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
انڈر سیکریٹری جنرل ڈیپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز نے کہا کہ کانفرنس کی میزبانی اور عالمی امن کے لیے قابل قدر کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ امن کوششوں کے لئے پاکستان کی چھ دہائیوں پر محیط دیرینہ وابستگی عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان کے کردار کا واضح مظہر ہے۔ وزیر خارجہ نے قیام امن کے عظیم مقصد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 171 پاکستانیوں سمیت تمام بہادر جوانوں اور خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر خارجہ نے پوری دنیا میں امن کیلئے اپنی خدمات انجام دینے والے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔