اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت داؤد ابرہیم کے حوالے سے من گھڑت پروپیگنڈا کر رہا ہے،ٹی ٹی پی کی طرف سے جدید ہتھیاروں کے استعمال پر تشویش ہے، پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کر رہا، پاکستان افغانستان سے ٹی ٹی پی کے بارے میں موثر اقدامات کی توقع کرتا ہے،پاکستان کو فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے۔ اسلام آباد میں ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی کی پاکستان میں دہشتگردی کی مالی معاونت پر تشویش ہے، بھارتی ایجنسی کی معاونت سے متعدد دہشت گرد گروپ پاکستان میں متحرک ہیں، آنے والے دنوں میں اس کی مزید تفصیلات دیں گے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کا اغوا اور دہشت گردی کا نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے، پاکستان بھارتی معاونت سے دہشت گردی کا نشانہ رہا ہے، کلبھوشن اس بات کا ثبوت ہے، ہم سمجھتے ہیں پاکستان میں توہین مذہب کا قانون تمام مذاہب کے لیے ہے۔ بھارت ہمیشہ پاکستان کے حوالے سے الزام تراشی اور جھوٹا پروپیگنڈا کرتا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، گزشتہ ہفتے نگراں وزیر خارجہ نے بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق خطوط لکھے اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کیے۔ رواں سال 8ہزار 644 بھارتی ہندو اور سکھ زائرین کو ویزے جاری کیے گئے، پاکستان ہندو اور سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہے ۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی اس حوالے سے بات چیت کر رہا ہے، پاکستان کئی ممالک کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے پر کام کررہا ہے،پاکستان کو فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)سے پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہے، افغانستان کی طرف سے ٹی ٹی پی کے خلاف کسی ایکشن اور اس کے موثر ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے، افغانستان سے ٹی ٹی پی کے بارے میںموثر اقدامات کی توقع کرتے ہیں۔ افغان عبوری حکومت پاکستان مخالف دہشت گروں کے خلاف کارروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کر رہا۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اچھے اور مضبوط تعلقات ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے امریکا سمیت تمام ممالک سے رابطے میں رہتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکا میں ہیں، آرمی چیف نے دفاعی معاملات کے فروغ بارے بات چیت کی، ان کی اہم ملاقاتیں امریکی حکام سے ہوئیں۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے امیر کویت کے انتقال پر تعزیت کے لیے کویت کا دورہ کیا۔