پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء راجہ عابد علی عابد نے کہا ہے کہ پاکستان میں مستقبل مسلم لیگ ن کا ہے اور آمدہ انتخابات میں پورے پاکستان میں مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے جیت کر حکومت بنائیے گی۔ لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ ہیں ۔ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے عمران خان کا کاونٹ ڈاون شروع ہو چکا ہے۔ وہ گزشتہ روز اسلام آباد میں اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ راجہ عابد علی عابد نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پارٹی کی تنظیم سازی کے لیے آرگنائزنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔جو جلد اپنا اجلاس بلا کر تنظیم سازی کے حوالے سے اہم فیصلے کرے گی اور دو ماہ تک آزاد کشمیر بھر میں پارٹی کو پولنگ سٹیشن سطح تک از سر نو منظم کر دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ شاہ غلام قادر ایک سنیر ترین پارلمنٹیرین ہیں اور ایک تنظیمی آدمی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی قیادت نے ان پر ایک بھاری ذمہ داری ڈالی ہے۔ آزاد کشمیر بھر کے کارکنان اور رہنماء ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پارٹی کو از سر نو منظم کرنے میں ان کا بھر پور ساتھ دیں گے۔ آزاد کشمیر بھر سے کارکنان نے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے اس فیصلے پر اپنے مکمل اعتماد اور اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے۔ راجہ عابد علی عابد نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر آزاد کشمیر کے کارکنوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ خوبصورت تنظیم سازی کر کے وہ پارٹی کی اعلی قیادت کو اچھا پیغام دیں۔ کارکنوں کے پاس یہ وقت ہے کہ وہ اچھے پڑھے لکھے با صلاحیت اور سیاسی وژن رکھنے والے لوگوں کو عہدوں پر منتخب کریں تاکہ آزاد کشمیر میں صاف ستھری اور مثبت سیاست فروغ پا سکے۔ انھوں نے کہا کہ آرگنائزنگ کمیٹی کے جتنے ممبران ہیں وہ وسیع تجربہ اور سیاسی وژن کے حامل لوگ ہیں ۔اور وہ اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سب نے اتفاق اور اتحاد سے اس سلسلہ کو آگے بڑھانے کے لیے کوشش شروع کر دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں راجہ عابد علی عابد نے اس تاثر کی سختی سے نفی کی کہ راجہ فاروق حیدر خان کو صدارت سے ہٹایا گیا ہے انھوں نے وضاحت کی یہ تنظیم سازی آزاد کشمیر کی ساری قیادت کی تجویز سے ہونے جارہی ہے۔ ساری قیادت نے متفقہ طور پر لکھ کر دیا تھا کہ پارٹی کی مضبوطی کے لیے از سر نو تنظیم سازی کی جائے لہذا مرکز سے لے کر وارڈز تک ساری تنظیمیں توڑ دی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مسلم کانفرنس اور آزاد کشمیر کے بعض لوگ سوشل میڈیا پر اس طرح کا تاثر دینے کو ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ مسلم لیگ کے اندر اس طرح کی کوئی بات نہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمام مرکزی رہنماوں اور کارکنان کا اس عمل پر نہ صرف مکمل اعتماد ہے بلکہ لوگوں نے اس پر ہوم ورک بھی شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کارکن بڑھ چڑھ کر تنظیم سازی میں حصہ لیں اور نئے لوگوں کو بھی جماعت میں شامل کریں۔