سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم

لاہور: وفاقی حکومت نے سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے ایف آئی اے سائبر ونگ کو ختم کرکے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی قائم کردی، وزارت آئی ٹی نے ایجنسی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سائبر ونگ کو ختم کر کرکے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بنادی ۔ ایف آئی اے کی جگہ اب این سی سی آئی اے سائبر کرائم کی روک تھام کیلیے کام کرے گی ،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونی کیشن نے نئی ایجنسی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔وفاقی حکومت نے یہ قدم سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے گراف اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث اٹھایا ہے۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے قوانین بنا دیے گئے ہیں اور ایف آئی اے سائبر ونگ کے تمام افسران، ملازمین اور کیس نئی ایجنسی کو منتقل کردیے گئے ہیں۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ختم کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے سیکشن 29 کے ساتھ پڑھتے ہوئے سیکشن 51 کے ذریعے حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کیا۔اس طرح 2016 کے “پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ”کے تحت دائرہ اختیار استعمال کرنے کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کو قائم کیا گیا اوراس کے ساتھ ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) ایکٹ کے تحت نامزد تفتیشی ایجنسی کے طور پر کام کرنا چھوڑ دے گی۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق این سی سی آئی اے کا سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہوگا، جس کا کم از کم گریڈ 21 اور عمر 63 سال سے زائد نہ ہوگی۔ایجنسی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور دوسرے ضروری عہدے ہوں گے۔ ڈی جی کو دو سال کے لیے وفاقی حکومت تعینات کرے گی جس کی مدت میں کارکردگی کی بنیاد پر توسیع ہوسکے گی۔اس نئی ایجنسی کے افسران اور عملے کے لیے کمپیوٹر سائنس، ڈیجیٹل فرانزک،سائبر کرائم ٹیکنالوجی لاز، پبلک ایڈمنسٹریشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ڈگریاں ضروری ہوں گی۔

Comments (0)
Add Comment