ملک میں آئی پی پیز خود لگوائے اور اب انہیں کرپٹ کہہ رہے ہیں، شاہد خاقان

کراچی: سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں جو آئی پی پیز لگے ہیں وہ آپ نے دعوت دے کر لگائے اور باہر سے آکر لوگوں نے اس میں سرمایہ کاری کی لیکن آج آپ انہیں کرپٹ کہہ رہے ہیں۔احتساب عدالت کراچی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 4 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا اس ریفرنس کی پیشیوں پر آتے ہوئے، سب لوگ اس ریفرنس کی اصل حقیقت سے واقف ہیں۔ جاوید اقبال کے لیے میں نے کہا تھا کہ سب سے پہلے یہی شخص ملک چھوڑ کر بھاگے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا احتساب کا ادارہ ہی سب سے زیادہ کرپٹ ہے، 4 ترامیم کے بعد بھی اس کی حالت نہیں بدلی، ارب پتی ہوکر نیب کے افسران ادارے سے گئے اور جو حکومت ابھی قائم ہوئی ہے اس نے کہا تھا کہ نیب کے ادارے کو ختم کریں گے، آج وہی اس کے ہاتھ مضبوط کر رہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بل بھرنا عوام کے لیے انتہائی مشکل ہوگیا ہے، اگر ڈالر کے ریٹ کم ہوتے تو بجلی کا بل بھی بہت زیادہ کم ہو جاتا۔ سیاسی استحکام کس طرح سے آسکتا ہے جب الیکشن چوری کر لیے جائیں گے۔ آئی پی پیز جو لگے ہیں وہ آپ نے دعوت دے کر لگائے ہیں، باہر سے آکر لوگ آئی پی پیز میں سرمایہ کاری کر رہے تھے اور آج آپ انہیں کرپٹ کہہ رہے ہیں۔ پاور کے نظام کو صحیح طور پر درست کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کی کمپنیاں بینکوں سے قرضے لے کر اس بوجھ کو اٹھا رہی ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سب کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وطن عزیز کے ساتھ مخلص ہو جائیں، بنگلہ دیش میں آئین کی نفی کی گئی، اقتدار کو طول دینے کے لیے دھاندلی کی گئی۔ وہاں معیشت بھی بہتر ہے اور دیگر معاملات بھی بہتر طور پر چل رہے ہیں، اس سے ہمیں بہت سے سبق سیکھنے کو ملیں گے۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ عدالت جانے سے پہلے تمام فیکٹس کو دیکھنا بہت ضروری ہے، ایک دوسرے پر الزام لگانے کے بجائے کاموں کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے معاملات میں دیکھا ہے کہ وہ سرکلر ڈیٹ میں حصہ نہیں ڈالتا، حبکو کا پاور پلانٹ دنیا کا سب سے پہلا آئی پی پی پلانٹ تھا اور سب سے مہنگی بجلی نیلم جہلم پاور پلانٹ کی تھی، جب لوگ ٹیکس دیں گے تو پھر بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی۔ آج بجلی کے بل عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ انصاف کا یہاں یہ نظام ہے کہ پہلے ملزم ٹھہرایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اپنا دفاع کرو، ملک کے استحکام کے لیے عدلیہ کے نظام میں بھی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ میں نے زندگی بھر گیٹ نمبر 4 نہیں دیکھا۔ اس 14 اگست کو ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ 75 سال میں کہاں کھڑے ہیں۔اس سے پہلے احتساب عدالت کے روبرو پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کے کارروائی کے 9 اگست تک ملتوی کر دی۔

Comments (0)
Add Comment