ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے، جسٹس محمد علی مظہر

انسداد دہشت گردی کے ایک کیس کی سماعت کے دوران آئینی بینچ میں شامل جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے۔آئینی بینچ کے سامنے انسداد دہشت گردی کے ایک کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔وکیل درخواست گزار منیر پراچہ نے کہا کہ اس کیس میں مزید کارروائی کی ضرورت نہیں ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد اب سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے ہی نہیں سکتی۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب ترمیم کے بعد صرف پروسیجر تبدیل ہوا ہے لیکن سپریم کورٹ اب بھی ازخود نوٹس لے سکتی ہے، فرق صرف یہ ہے کہ اب ازخود نوٹس آئینی بینچ میں چلے گا اور یہ بات ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم اس ایشو کو کسی اور کیس میں سنیں گے جب کوئی آئے گا۔ عدالت نے وکیل کے دلائل کے بعد کیس نمٹا دیا۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بینچ نے عدالتی ملازمین کو اپیل کا حق دینے کے معاملے پر سماعت کی۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ رولز بنانا متعلقہ ہائی کورٹس کا کام ہے، آرٹیکل 199 کی زیلی شق 5 کے تحت رٹ دائر نہیں ہو سکتی۔آئینی بینچ نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔آئینی بینچ نے کیس کی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے والے وکلاء کو آئندہ سماعت پر سپریم کورٹ اسلام آباد آنے کی ہدایت کر دی۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اس کیس میں دو کمیشن بنائے گئے، پتہ نہیں کمیشن کس اختیار کے تحت بنائے گئے۔آئینی بینچ نے اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس میں فریقین کو آپس میں معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔جسٹس مسرت ہلالی کنے وفاقی حکومت کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں معاملات حل ہو جائیں۔وکیل سی ڈی اے منیر پراچہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر تعلیمی مقاصد کے لیے زمین ہم نہیں دے سکتے، ہم وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد آئی 17 میں جگہ دے سکتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے، خواہش ہے کہ یونیورسٹی بنے اور لوگ پڑھ لکھ جائیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیوں نہ یہ معاملہ ایس آئی ایف سی کو بھیج دیں۔ وکیل آئی ٹی یونیورسٹی سلیمان بٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس ہی رہنے دیں۔کیس کی سماعت دس دن تک ملتوی کر دی گئی۔آئینی بینچ نے بینکنک آرڈیننس کے تحت اپیل کے معاملے پر کیس بھی نمٹا دیا جبکہ الجہاد ٹرسٹ بنام وفاق کیس کو غیر مؤثر ہونے کے سبب نمٹا دیا۔آئینی بینچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی سروس اسٹکچر سے متعلق تمام مقدمات یکجا کرکے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

Comments (0)
Add Comment