اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاقی وزیراطلاعات کے بیان پر رد عمل میں حکومتی اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کرنے، لاشوں کی چوری اورلواحقین و اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے تمام شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں۔پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان وقاص اکرم کی جانب سے عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ26 نومبر کو معصوم شہریوں کے قتل عام کے ٹھوس شواہد اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی مینڈیٹ چوروں کا گروہ ہٹ دھرمی اور بے حسی کی تمام حدیں پار کر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ اور ان جیسے چند خاص لوگوں کا نہ ختم ہونے والا واویلا بتا رہا ہے کہ معصوم شہریوں کے خون ناحق کے اصل ذمہ دار کون ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سیاسی اور جمہوری تاریخ کے بدترین قتل عام کا بے شرمی سے دفاع کرکے متاثرین کا تمسخر اڑانے کا گھٹیا ترین اعزاز بھی ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں نے اپنے نام کر لیا ہے۔ترجمان پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ پوری قوم جان چکی ہے کہ رات کی تاریکی میں نہتے شہریوں پر گولیاں برسانے کے بعد اس سفاکیت پر پردہ ڈالنے کے لیے بے گناہ شہریوں کی لاشوں کو غائب کرنا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھا۔انہوں نے کہا کہ اسی مذموم منصوبے کے تحت ٹاؤٹ وزرا کے ذریعے جھوٹ اور پراپیگینڈے کا سہارا لے کر بحث کا رخ غیرضروری موضوعات کی جانب موڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔حکومت پرالزامات عائد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ نہتے بے گناہ شہریوں پر گولیاں چلانے سے لے کر لاشوں کی چوری اورلواحقین و اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے تمام تر سلسلے کے شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ90 کی دہائی میں جینے والے عطا تارڑ جیسے بے ضمیر وزرا یہ حقیقت سمجھنے سے قاصر ہیں کہ معاشی کارکردگی جیسے جھوٹے دعووں کا چورن ان کے جرائم پر پردہ ڈالنے کے کام نہیں آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ مسترد شدہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا یہ عالم ہے کہ الزام تراشی اور پروپیگینڈے پر مبنی لگاتار پریس کانفرنسز اور بیانات سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوتے دیکھ کر اپنے لیے مزید گڑھے کھود رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ دارالحکومت کی سڑکوں کو معصوموں کے خون میں نہلا کر جھوٹ سے اپنا ظلم چھپانے والے کسی طور اپنی آستینوں سے لہو نہیں پونچھ پائیں گے، مجرموں نے آگ اور خون سے اپنے مستقبل کا عبرت ناک انجام لکھا اور قریب تر کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام مینڈیٹ چوروں اور لاش چوروں سے یہ سوال پوچھنا ہرگز ترک نہیں کریں گے کہ تم نے نہتے پاکستانیوں پر ”گولی کیوں چلائی“۔