آزادی صحافت پر پابندیاں کسی صورت منظور نہیں، پی ایف یو جے

اسلام آباد(فیصل اظفر علوی سے )ملک بھر میں میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شپ اخبار کی تقسیم پر پابندی کیخلاف بدھ کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر پورے ملک میں صحافتی تنظیموں ،سول سوسائٹی اور وکلاء تنظیموں کے نمائندوں نے ڈان اخبار سے یکجہتی کیلئے مظاہرہ کیا اس سلسلے میں پورے ملک میں پی ایف یو جے نے میڈیا ہائوسز کے سامنے احتجاجی کیمپس لگائے،ملک بھر کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پی ایف یو جے نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج بروز جمعرات سینٹ کی کاروائی کا بائیکاٹ اور پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے دیگی ،اس سلسلے میں اسلام آباد میں پی ایف یو جے کی قیادت نے مظاہرہ کیا ،صدرپی ایف یوجے افضل بٹ نے کہا ہمارا سادہ سا مطالبہ ہے کہ میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شپ اور میڈیا کی بندش کوفی الفور ختم کیا جائے، تمام میڈیا ہائوسز کو آزادی اے اظہار رائے پر کوئی سمجھوتا نہیں کرنا چاہئے انھوں نے مطالبہ کیا کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کو صورتحال پر اپنا واضح موقف دینا چاہئے.

اس موقع پر پی ایم ایل کے سینیٹر سید مشاہد حسین نے کہا یہ پہلا موقع نہیں کہ میڈیا کو سنسر شپ برداشت کرنے کیلئے مجبور کیا گیا تاریخ ایسی پابندیوں سے بھری پڑی ہے ، جمہوریت آزاد میڈیا کے بغیر نہیں پنپ سکتی،سینئر صحافی نصرت جادید نے کہا بدقسمتی ہے کہ میڈیا کو ہدایات کی پیروی کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے سینئرینکر پرسن طلعت حسین نے کہا ہمیں متحد ہونے کا واضع پیغام دینا چاہئے، سینئرصحافی ناصر ملک نے کہا ہمیں میڈیا کی آزادی کیلئے ایک اور نئی جنگ کیلئے تیار رہنا چاہئے،لاہور میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت پنجاب یونین آف جرنلٹس کے صدر نعیم حنیف نے کی،کراچی میں کراچی یونین آف جرنلسٹس نے مطالبہ کیا کہ میڈیا پر غیر اعلانیہ پابندیاں فی الفور ختم کی جائیں، خیبر یونین آف جرنلسٹس نے پشاور اور بلوچستان یونین آف جرنلٹس نے کوئٹہ میں احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ بی یو جے کے صدر خلیل احمد ، پی ایف یوجے کے سینئر نائب صدر سلیم شاہد اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاالرحمٰن نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی صحافت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، غیر اعلانیہ سنسرشپ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے ورنہ صحافی ملک بھرمیں اپنی احتجاجی تحریک کووسعت دیتے ہوئے اس میں مزید شدت لائیں گے-

آزادی صحافتافضل بٹپی ایف یو جےحامد میرڈان نیوزطلعت حسینفیصل اظفر علوی
Comments (0)
Add Comment