نوشکی: وزیراعظم عمران خان نے رینجرز اور ایف سی کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کردیا ساتھ یہ بھی کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کا ہوگا۔وزیراعظم اور آرمی چیف دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے والے فوجی جوانوں سے ملاقات کرنے نوشکی پہنچے۔ وزیراعظم کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر داخلہ شیخ رشید بھی دورے پر ہیں۔نوشکی میں فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے جوان اکیلے نہیں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، شہادت بہت بڑا رتبہ ہے اور یہ مسلمان کے لیے بڑا اعزاز ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے جو مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس موقع پر انہوں نے رینجرز اور ایف سی کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیاوزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کا دور ہے جس کا مجھے پورا علم ہے، دنیا بھر میں مہنگائی کا سیلاب آیا ہوا ہے، برطانیہ میں بھی 40 سال بعد مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے، مجھے پورا احساس ہے کہ ہمارا تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ مشکل میں ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ ایسے اقدام کررہے ہیں کہ آمدنی میں اضافہ ہو۔انہوں نے کہا کہ پٹرول مہنگا ہوگیا ہے اس کے تمام چیزوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، جیسے جیسے حکومت کی آمدنی بڑھے گی تنخواہ داروں کی آمدنی بڑھائیں گے۔ انہوں نے کارپورٹ سیکٹر سے درخواست کی کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔عمران خان نے کہا کہ کسی بھی جمہوری حکومت نے اتنے فنڈ بلوچستان کو نہیں دیے جتنے فنڈ ہماری حکومت نے دیے، چمن سے کراچی تک براستہ کوئٹہ ایک ہائی وے بنارہے ہیں جو سب سے بڑا پروجیکٹ ہے اس سے صوبے کے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا اس منصوبے کے لیے ہم نے پیسے بھی مختص کردیے ہیں، ہماری ٹیکس کلیکشن بڑھ گئی ہے ہم بھی جلد عوام کو مزید ریلیف فراہم کریں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے لیے وہ کام کرجائیں گے کہ کوئی انہیں حکومت کے خلاف کھڑا نہیں کرسکے گا اور دہشت گردوں اور دشمن کی بات کوئی نہیں سنے گا، چینی صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سی پیک کے اگلے فیز میں سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کا ہوگا، دوسرے فیز انڈسٹریلائزیشن ہے جس میں اسپیشل اکنامک زون بھی شامل ہے۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیز ٹیکنالوجی کا ہے ساتھ ہی چین زراعت میں ہمارے مدد کررہا ہے، اگر چین کی مدد سے ہماری زراعت بڑھ گئی تو ہم مزید ایکپسورٹ کے قابل ہوں گے کیوں ہماری اکثریت زراعت پر منحصر ہے۔